18 جنوری سے یکم فروری تک تعلیمی ادارے مرحلہ وار کھلیں گے

کرونا کی صورتحال کے پیش نظر 10روز بعد14جنوری کو اس فیصلے پر نظرثانی بھی کیا جائے گا۔

حکومت پاکستان نے 18 جنوری سے لے کر حکم فروری تک ملک بھر میں تعلیمی ادارے مرحلہ وار کھولنے کا اعلان کیا ہے۔ 

یہ فیصلہ وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کی زیرصدارت بین الصوبائی وزرائے تعلیم کے اجلاس میں کیا گیا ہے۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پہلے مرحلے میں نویں سے بارہویں جماعت تک کے طلباء کے لیے 18 جنوری سے تعلیمی ادارے کھولے جائیں گے۔ دوسرے مرحلے میں پرائمری سے آٹھویں جماعت تک کے طلباء کے لیے اسکولزکوکھولا جائے گا۔ جبکہ تیسرے مرحلے میں جامعات یا اعلیٰ تعلیمی ادارے یکم فروری سے کھول دیے جائیں گے۔

اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ کرونا کی صورتحال کے پیش نظر 10 روز بعد یعنی 14 جنوری کو اس فیصلے پر نظرثانی کیا جائے گا۔

اسی تناظر میں آل پاکستان پرائیویٹ اسکولزفیڈریشن کے صدرکاشف مرزا نے نیوز 360 سے گفتگو کے دوران حکومت کے فیصلے کو مسترد کردیا۔ انہوں نے کہا کہ ‘یونیسکو، ڈبلیو ایچ او، ورلڈ بینک اور اقوام متحدہ سمیت تمام ادارے چیخ چیخ کر کہہ رہے ہیں کہ کرونا وائرس سے تعلیم کا بڑا نقصان ہو اہے۔ ہمارا پہلے ہی بہت نقصان ہوچکا ہے اور مزید ہم برداشت نہیں کر سکتے’۔

یہ بھی پڑھیے

شفقت محمود طلباء کے ہیرو بن گئے

انہوں نے کہا کہ ‘ہماری فیڈریشن میں 300 سے زیادہ ایسوسی ایشنز اور 2 لاکھ 7 ہزار نجی اسکولز ہیں۔ 7 لاکھ سے زیادہ اساتذہ ملازمت چھوڑ چکے ہیں اور 10 ہزار سے زیادہ اسکولز بند ہوچکے ہیں۔ یہی صورتحال رہی تو 20 سے 25 ہزار تعلیمی ادارے بند ہوسکتے ہیں’۔

صدر آل پاکستان پرائیوٹ اسکولز فیڈریشن نے کہا کہ  87 فیصد والدین تعلیمی ادارے کھولنے پر اصرار کر رہے ہیں۔ حکومت کو اپنے فیصلے پر نظرثانی کرنا چاہیے اور صرف اسکولز نہیں بلکہ کالجز اور جامعات کو بھی ایک ساتھ کھولنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کرونا پھیلا نہیں بلکہ جلسے جلوسوں کے ذریعے پھیلایا گیا ہے۔

متعلقہ تحاریر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے