محمد علی درانی پیر پگارا کا کیا پیغام لے گئے تھے؟
ملاقات میں محمد علی درانی نے کہا کہ پیر پگارا کا پیغام لے کر آیا ہوں۔ سیاستدانوں کو سیاسی بحران سے دور رہنے کی ضرورت ہے۔ بیرون ملک قوتیں پاکستان کو کمزور دیکھنا چاہتی ہیں اس لیے سڑکوں کی سیاست سے دور رہنے کی ضرورت ہے
پاکستان مسلم لیگ فنکشنل کے سربراہ پیر پگارا پاکستان سے سیاسی بحران ختم کرنے کے لیے سامنے آگئے ہیں۔ انہوں نے محمد علی درانی کو سفیر کے طور پر مختلف سیاسی رہنماؤں سے ملاقاتیں کرکے اپنا پیغام پہنچانے کی ذمہ داری سونپی ہے۔
پیر پگارا کی ہدایت پرفنکشنل لیگ کے رہنما محمد علی درانی مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف سے جیل میں اور جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کر چکے ہیں۔
مولانا فضل الرحمٰن نے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس کے دوران تصدیق کی کہ محمد علی درانی پیرپگارا کا پیغام لے کر آئے تھے۔ انہوں نے میڈیا کو یہ بھی بتایا کہ ملاقات کا مثبت نتیجہ جلد سامنے آئے گا۔
ذرائع کے مطابق محمد علی درانی نے شہباز شریف سے جیل میں ملاقات کی تھی جس دوران مسلم لیگ (ن) کے صدر نے قومی سطح پر مذاکرات کی حمایت کی تھی۔ ملاقات میں محمد علی درانی نے شہباز شریف کو پیرپگارا کا پیغام پہنچایا اور قیاس آرائی کی سیاست سے دور رہنے کا مشورہ دیا۔
یہ بھی پڑھیے
حکومت اور حزبِ اختلاف کی تلخ نوائی
پیرکے روزمحمد علی درانی نے سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار سے بھی ملاقات کی ہے۔ جس دوران حزبِ اختلاف کی جماعتوں کی تحریک اورگرینڈ ڈائیلاگ سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔
پیر پگارا کا پیغام کیا ہوسکتا ہے؟
محمد علی درانی کی ملاقاتوں کو پاکستان کی سیاست میں اہم سمجھا جارہا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سیاسی دوریاں بڑھنے کے بعد پیر پگارا سیاسی گرینڈ ڈائیلاگ میں کردارادا کرنے کے لیے آگے آئے ہیں۔ انہوں نے محمد علی درانی کو اپنا پیغام شہباز شریف اور مولانا فضل الرحمٰن کو پہنچانے کی ذمہ داری سونپی۔
ملاقات میں محمد علی درانی نے کہا کہ پیر پگارا کا پیغام لے کر آیا ہوں۔ سیاستدانوں کو سیاسی بحران سے دور رہنے کی ضرورت ہے۔ بیرون ملک قوتیں پاکستان کو کمزور دیکھنا چاہتی ہیں اس لیے سڑکوں کی سیاست سے دور رہنے کی ضرورت ہے۔ فی الحال حکومت مخالف تحریک کو موخر کیا جائے۔
دوسری جانب ذرائع کے مطابق حلیم عادل شیخ کی سربراہی میں پاکستان تحریک انصاف کا وفد پیر پگارا سے ملاقات کے لیے گیا لیکن پیر پگارا نے ملنے سے انکار کردیا۔
پاکستان مسلم لیگ فنکشنل سندھ کے صدر پیر صدرالدین شاہ راشدی کا کہنا تھا کہ یہ ملاقاتیں ملکی مفاد کے لیے کی جارہی ہیں۔ کچھ عناصر پاکستان کو کمزور کرنا چاہتے ہیں۔ سڑکوں پر احتجاج کرنے والے ناکام ہوں گے۔ اس بحران سے نکالنے کے لیے پیر پگارا ہمیشہ آگے آئے ہیں، اس بار بھی کامیابی ہوگی۔
یہ بھی پڑھیے
پسِ پردہ ہاتھ حکومت اور پی ڈی ایم کے درمیان حائل خلیج پاٹنے کے خواہاں