ریٹنگ کی دوڑ میں صنفی منافرت کا فروغ
حسن نثار جیسے صنفی منافرت پھیلانے والے تجزیہ کار کو جیو نیوز کا پلیٹ فارم مہیا کیا جارہا ہے تاکہ چینل کی ریٹنگ میں اضافہ ہو۔
صنفی منافرت کا پرچار کرنے والے سینئرپاکستانی تجزیہ کار حسن نثار کو جیو نیوز پر تبصرے کرنے کے لیے پلیٹ فارہم مہیا کیا جارہا ہے تاکہ چینل کی ریٹنگ میں اضافہ ہو۔
ملازمین کو غیر جانبداری، انصاف پسندی اور اصولوں کا پابند کرنے کا دعویٰ کرنے والا چینل حسن نثار کے خلاف ایکشن نہیں لے رہا۔ جس سے یہ تاثر ملتا ہے کہ انہیں ناظرین کی توجہ چینل کی جانب مبزول کرائے رکھنے کے لیے بٹھایا جارہا ہے۔
28 دسمبر کو جیو نیوز کے پروگرام رپورٹ کارڈ میں حسن نثار نے پینل کی رکن ریما عمر سے براہ راست نشر ہونے والے پروگرام میں جھگڑا کیا۔
رپورٹ کارڈ میں ہوِئی حسن نثار اور ریما عمر میں گرما گر م بحث۔۔۔ حسن نثار کہتے ہیں پاکستان میں سیاست ایک دھندہ ہے ،ریما عمر کہتی ہیں کس ملک کی سیاست میں پیسہ نہیں چلتا @HassanNisar , @reema_omer pic.twitter.com/WAZjszjthS
— GeoReportCard (@GeoReportCard) December 28, 2020
میزبان نے سینئر تجزیہ کارکو غالباً اس لیے نہیں روکا کیونکہ انہیں ہدایت کی گئی تھی کہ وہ حسن نثار کو بولنے دیں تاکہ چینل کی ریٹنگ بڑھے۔
انہوں نے اپنے یوٹیوب چینل پر بھی حال ہی میں ایک ویڈیواپلوڈ کی جس میں وہ صنفی منافرت پر مبنی تبصرے کر رہے ہیں۔ اور خواتین کو ’دیسی میم‘ کہہ کر اُن سے متعلق اپنی رائے کا اظہار کر رہے ہیں۔
I have no desire to seek “barabari” by stooping to the standards of a bully
Those giving such advice should raise their level, learn the difference between a civil debate and a shouting match
Clearly, any books on etiquette (or feminism) in this study have been gathering dust pic.twitter.com/8NVyJfWw0T
— Reema Omer (@reema_omer) January 5, 2021
ان کی ویڈیو کو ریما عمر نے ٹوئٹر پرشیئر بھی کیا۔
Credit goes to @geonews_urdu and it’s management for keeping the filth of @HassanNisar air.. Never thought Geo’s senior management will disappoint us to this level what a low! https://t.co/eiuBWLwvJC
— Asad Ali Toor (@AsadAToor) January 5, 2021
کئی لوگوں نے حسن نثار کو تمام ٹی وی شوز سے ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔ تاہم شدید تنقید کے باوجود بھی جیو نیوز نے سینئرتجزیہ کارکے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا۔
Geo is part of the problem that employs shitty men https://t.co/7HquJlTzY9
— Fatah (@fatah_pak) January 5, 2021
اس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ جیو ٹی وی ریٹنگ کی دوڑ میں آگے رہنے کی وجہ سے اپنے اصولوں سے بھی پیچھے ہٹ گیا ہے۔