سینئر صحافی انصار عباسی کی فروحی معاملات میں دلچسپی
انہوں نے وزیراعظم عمران خان سے جنسی طاقت بڑھانے والی مصنوعات کی تشہیر روکنے کا مطالبہ کیا ہے اور پیمرا کی نااہلی کی شکایت کی ہے۔
جنگ گروپ سے وابستہ سینئر صحافی انصار عباسی نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وزیراعظم عمران خان سے جنسی طاقت بڑھانے والی مصنوعات کی تشہیر روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انصار عباسی نے کہا کہ ‘اب ٹی وی چینلز پرمردوں کی جنسی طاقت بڑھانے کے اشتہار بھی چلنے لگے ہیں لیکن اس بےہودگی کو کون روکے گا؟’۔
پاکستان میں صوبہ بلوچستان میں فائرنگ کر کے 11 کان کنوں کو قتل کردیا گیا ہے اور اُس کے خلاف ملک بھر میں جگہ جگہ احتجاج کیا جارہا ہے۔ سڑکیں بند ہیں، ملک کی سیاست میں ہلچل مچی ہوئی ہے لیکن انگریزی اخبار ‘دی نیوز’ سے وابستہ سینئر صحافی کو اس وقت بھی مردانہ طاقت بڑھانے والی مصنوعات کے اشتہارات کی فکر ہے۔
اب ٹی وی چینلز پر مردوں کی جنسی طاقت بڑھانے کے اشتہار بھی چلنے لگے۔ لیکن اس بیہودگی کو کون روکے گا؟؟ #پیمرا_سو_رہا_ہے
— Ansar Abbasi (@AnsarAAbbasi) January 7, 2021
ایک اور ٹوئٹ میں سینئر صحافی نے وزیراعظم عمران خان کی توجہ جنسی طاقت بڑھانے والی مصنوعات کی تشہیرروکنے کی جانب مبزول کراتے ہوئے لکھا کہ ’ٹی وی پرجنسی طاقت بڑھانے والی مصنوعات کی تشہیر کو روکا جائے کیونکہ پیمرا کو یہ چیزیں نظر نہیں آتیں۔‘
PM IK @ImranKhanPTI is requested to take notice of the TV ad showing sex enhancement product for men. @reportpemra is unable to see it.
— Ansar Abbasi (@AnsarAAbbasi) January 7, 2021
ان ٹوئٹس میں انصارعباسی کا اشارہ مردانہ طاقت بڑھانے والی ایک ہربل دوا پر ہے۔ لیکن یہاں سینئر صحافی کے لیے ‘دوسروں کو نصیحت، خود میاں فصیحت’ کی مثال دی جاسکتی ہے کیونکہ یہ اشتہاراس نیوز چینل (جیو) پربھی دکھایا جارہا ہے جس کے انگریزی اخبار’دی نیوز’ میں وہ بطورایڈیٹر نیوزانویسٹی گیشن ملازمت کرتے ہیں۔
انصار عباسی کے اس ٹوئٹ پر کمنٹ کرتے ہوئے فواز مشتاق نے لکھا کہ وزیراعظم کو ہزارہ متاثرین کے پاس جانے کا مشورہ دینے کے بجائے آپ یہ مشورہ دے رہے ہیں؟ کس قدر شرم کی بات ہے’۔
Instead of requesting him to go to meet Hazaras, you’re requesting him to remove ads. What a shame sir
— Fawaz Mushtaq (@FawazMushtaq) January 7, 2021
مصطفیٰ نامی صارف نے طنز کرتے ہوئے لکھا کہ ‘میری آپ سے درخواست ہے کہ ایک ہی بارمباشرت جیسے کام پرپابندی لگوادیں۔ نہ رہے گا بانس نہ رہے کی بانسری’۔
Sir I request you ke, directly aik he dafa sex kerne per ban lagwain.
Naa rahega baans naa bajegi bansuri.
— Mustafa T. Wynne (@mustafa_wynne) January 7, 2021
ایک صارف محسن بلال نے لکھا کہ ‘اخبارات میں تو کئی دہائیوں سے چھپ رہے ہیں۔ اس پر بھی کچھ فرمادیں’۔
اخبارات میں تو کئی دہائیوں سے چھپ رہے ہیں۔ اس پر بھی کچھ فرما دیں@ia_rajpoot
— Mohsin Bilal (@mohsinsami85) January 7, 2021
ایک صارف فیضان خٹک نے لکھا کہ ‘اگر آپ کو کوئی پراڈکٹ پسند نہیں آئی تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ اسے بند ہونا چاہیے’۔
if you didn’t like the product then it doesn’t mean we need to ban it sir
— Faizan Khattak (@faizan_ukk) January 7, 2021
ایک اور ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ ‘دنیا میں ان سے بھی بڑے مسائل ہیں جن پر بات کی جا سکتی ہے۔ لوگوں کی زندگیاں داؤ پر لگی ہیں لیکن انصار عباسی صاحب چاہتے ہیں کہ وزیراعظم اس چیز کا نوٹس لیں۔ انکل آپ کس دنیا میں جی رہے ہیں؟’۔
Matlab we are dealing with way bigger issues where people lives are at stake. Lekin Mr Abbasi wants PMIK to take notice of a sex ehancement product ad. Uncle, what world are you living in?
— Time is the best healer. (@mysteriouslywow) January 7, 2021
زاہد سندھو نامی صارف نے لکھا کہ ‘یہ تو ہماری قومی بیماری ہے۔ لاہور سے کھاریاں تک دیواریں رنگین ہیں’۔
یہ تو ہماری قومی بیماری ہے، لاہور سے کھاریاں تک دیواریں رنگین ہیں
— Zahid Sandhu (@zahidsandhu) January 7, 2021
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی انصار عباسی نے پاکستان کے سرکاری ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) کا ایک ویڈیو کلپ شیئر کیا تھا جس میں ایک خاتون مرد ٹرینر کے ساتھ ورزش کر رہی تھیں۔
Mr PM @ImranKhanPTI this is PTV. @AsimSBajwa @shiblifaraz pic.twitter.com/hpoTxEF4TJ
— Ansar Abbasi (@AnsarAAbbasi) September 21, 2020
انصار عباسی نے ویڈیو میں عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا تھا کہ ‘وزیراعظم صاحب یہ پی ٹی وی ہے’۔ اس ٹوئٹ میں انہوں نے وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز کو بھی مخاطب کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے