سرکاری اراضی واگزار کرانے اور گروی رکھنے کے متضاد حکومتی اقدامات

ایک طرف کھوکھر پیلس مسمار کر کے سرکاری زمین واگزار کروائی گئی تو دوسری جانب قرض لینے کے لیے ایف نائن پارک گروی رکھوایا جارہا ہے۔

ایک طرف سرکاری اراضی واگزار کرانے کے لیے لاہور کی ضلعی انتظامیہ نے کھوکھر پیلس کے اطراف کارروائی کی ہے تو دوسری طرف اسلام آباد کی 750 ایکڑ اراضی پر محیط ایف نائن پارک کو گروی رکھنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

حکومتی اقدامات سمجھ سے بالاتر ہوگئے ہیں کیونکہ ایک طرف سرکاری زمین واگزار کروائی جارہی ہے تو دوسری طرف گروی رکھوائی جارہی ہے۔ وفاقی حکومت نے پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد کے 750 ایکڑ پر مشتمل ایف نائن پار کو سکوک بانڈ جاری کرنے کے عوض گروی رکھ کر قرض لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزارت خزانہ نے وفاقی کابینہ کو سمری ارسال کردی ہے جسے کابینہ نے آئندہ اجلاس کے ایجنڈے میں شامل کرلیا ہے۔ کابینہ کی منظوری کے بعد قرض کی مالیت کا تعین کیا جائے گا جسے تین بینکوں کے کنسورشیم کے ذریعے حاصل کیا جائے گا۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ حکومت جس پارک کو گروی رکھوا رہی ہے اُس سے ملک کی معیشت میں کوئی حصہ شامل نہیں ہوتا۔ ایف نائن اسلام آباد کا وہ پارک جہاں داخلے تک کے لیے کوئی ٹکٹ نہیں رکھا گیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس وفاقی حکومت نے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو گروی رکھ کر 500 ارب، جبکہ سرکاری بجلی کی کمپنیوں کو گروی رکھ 200 ارب روپے قرض لیا تھا۔

دوسری جانب اتوار کے روز صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں مسلم لیگ (ن) کے ارکان اسمبلی کھوکھر برادران کے گھر کے اطراف متعدد تعمیرات مسمار کر کے 38 کنال زمین واگزار کروائی گئی ہے جس کی مالیت سوا ارب روپے کے قریب ہے۔

یہ بھی پڑھیے

ملیر ایکسپریس وے کے روٹ پر قبضہ مافیا کا راج

لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں اتوار کی صبح 6 بجے شروع ہونے والا آپریشن 8 گھنٹے جاری رہا جس دوران گرائی گئی تعمیرات میں کھوکھر برادران کے بھانجے طاہر جاوید اور اکمل کھوکھر کے گھر اور ایک مارکیٹ بھی شامل ہے۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں نے اسے انتقامی کارروائی قرار دیا ہے۔ جبکہ اس آپریشن پر ردعمل دیتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے ٹوئٹر پر لکھا کہ ‘کھوکھر برادران جماعت کا بہت بڑا سرمایہ ہیں۔ ظلم و انتقام کا سامنا کیا مگر پیچھے ہٹے اور نہ ہی نواز شریف سے بےوفائی کی’۔

شہریوں نے ایک طرف سرکاری زمین واگزار کروانے اور دوسری جانب اراضی گروی رکھوانے پر حکومتی اقدامات کو سمجھ سے بالاتر قرار دیا ہے۔

متعلقہ تحاریر