تحریک انصاف کے خلاف جماعت کے اندر سے ہی آوازیں اٹھنے لگیں

تحریک انصاف کے رکن نور عالم خان نے وزراء کے احتساب کا مطالبہ کردیا۔

حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اندر سے ہی جماعت کے خلاف آوازیں اٹھنے لگی ہیں۔ کسی رہنما نے وزراء کے احتساب کا مطالبہ کیا تو کوئی ممبر قومی اسمبلی کارکردگی پر برہم ہوا اور کسی نے معاشی ٹیم پر تنقید کی۔

بدھ کو وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا جس میں تحریک انصاف کی کارکردگی پر تنقید کی گئی۔ اراکین نے گورنر سندھ عمران اسماعیل، صدر پی ٹی آئی کراچی اور سیف اللہ نیازی پر برہم ہونے کے ساتھ مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد اور معاشی ٹیم پر تنقید کی۔

تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی نور عالم خان نے وزراء کے احتساب کا مطالبہ کردیا۔ انہوں نے کہا کہ ’تمام وزراء کا احتساب ہونا چاہیے میں بھی احتساب کے عمل سے گزرچکا ہوں۔ آٹا، دال چینی کچھ بھی عوام کو میسر نہیں ہے۔ وزیراعظم کے مشیر وزیر سبز باغ دکھارہے ہیں۔ حفیظ شیخ 2008 میں بھی یہ ہی باتیں کرتے تھے۔‘

انہوں نے وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’ٹیکنوکریٹ چلے جائیں گے ہم ذلیل ہوجائیں گے۔ پارٹی سے مخلص ہوں اس لیے صاف صاف بات کررہا ہوں۔ ہوسکتا میری باتیں اپ کو بری لگیں۔‘

یہ بھی پڑھیے

عالمی قیادت پاکستان کی معترف

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے کراچی کے ترقیاتی پلان پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ کراچی پر 11 ارب خرچ کررہے ہیں۔ پی ٹی آئی کے بانی ممبران میں شامل ممبر قومی اسمبلی نجیب ہارون نے کراچی پلان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں کچھ نہیں ہورہا۔ صرف جھوٹ بولا جارہا ہے۔ 2023 تک کچھ نہیں ہوگا کے 4 منصوبہ مکمل ہوگا اور نا ہی نالے صاف ہوں گے۔‘

خاتون ممبر قومی اسمبلی نزہت پٹھان اور انسانی حقوق کی پارلیمانی سیکریٹری لال ملہی نے پی ٹی آئی کی سندھ میں تنظیم سازی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں ’پارٹی پارٹی‘ ہوچکی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ ’عمر کوٹ کا ضمنی انتخاب ہوا کوئی پارٹی عہدیدار نہیں آیا۔ پارٹی میں گروہ بندی ذیادہ ہوچکی ہے مفادات کا کھیل چل رہا ہے۔‘

صرف حکومتی وزراء نہیں بلکہ اتحادی بھی کارکردگی سے نالاں ہیں۔ جے ڈی اے کے رہنما ارباب غلام رحیم نے ایک ٹاک شو میں گفتگو کے دوران حکومتی کارکردگی پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔

پی ٹی آئی کے ناراض رکن پنجاب اسمبلی خواجہ داؤد سلیمانی نے ایک ٹاک شو کہا کہ ایک نااہل آدمی کو عمران خان نے اتنا بڑا صوبہ دے دیا۔ جتنی کرپشن عثمان بزدار کے دور میں ہو رہی ہے اتنی پہلے کبھی نہیں دیکھی۔

متعلقہ تحاریر