آلودہ دودھ سے ہلاکت پر نیسلے کے خلاف مقدمہ درج
نومولود بچی کو نیسلے کا لیکٹوجن پاؤڈر دودھ دیا گیا تھا جس سے بچی کی موت واقع ہوگئی تھی۔
پاکستان میں لیکٹوجن دودھ بنانے والے ادارے نیسلے کے خلاف عدالتی حکم پر مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ مدعی کے وکیل حسان نیازی کا کہنا ہے مقدمہ درج کرانے میں ڈیڑھ سال کا عرصہ لگا ہے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وکیل حسان نیازی نے اپنے ویڈیو پیغام میں بتایا ہے کہ ‘عثمان بھٹی کی نومولود بچی کو نیسلے لیکٹوجن پاؤڈر دودھ دیا گیا تھا جس سے بچی کی موت واقع ہوگئی تھی۔’
Big news from lahore courts. Court orders that police reports in favour of @Nestle is false. Trial against nestle will take place. Big win for Usman Bhatti who’s infant daughter allegedly died after consuming @nestlepakistan Lactogen @OfficialDPRPP https://t.co/50ps7riGJU
— Hassaan Niazi (@HniaziISF) February 24, 2021
حسان نیازی نے بتایا کہ ‘نیسلے کمپنی کے خلاف مقدمہ درج کروانے میں ہمیں ڈیڑھ سال کا عرصہ لگا ہے۔ ہم نے کمپنی کے خلاف قتل کی بجائے مجرمانہ غفلت کا کیس دائر کرنے کی درخواست کی تھی۔ ادارے نے بچی کے پوسٹ مارٹم کی بھی مخالفت کی تھی۔’ حسان نیازی کے مطابق عدالت نے نیسلے کے حکام کو 9 مارچ کو طلب کرلیا ہے۔
Nestle Pakistan to face Criminal Trial in Pakistan – first time in history. Nestle accused of giving contaminated Lactogen which resulted in death of infant child 3 years ago. Despite repeated threats from Nestle, Father of infant, Usman Bhatti didnt back off. pic.twitter.com/Zg88pIjJNb
— Hassaan Niazi (@HniaziISF) February 24, 2021
یہ بھی پڑھیے
مسلم لیگ ن میں اب کس کا بیانیہ چلے گا؟
تین سال قبل یہ خبر موصول ہوئی تھی کہ نیسلے دودھ لیکٹوجن ون سے ایک ماہ کی بچی کی موت واقع ہوگئی ہے۔ بچی کے پوسٹ مارٹم کے بعد فرانزک رپورٹ میں حقائق سامنے آئے تھے کہ لیکٹوجن ون میں کیلشیم اور پوٹاشیم کی مقدار بہت زیادہ تھی جس کی وجہ سے بچی کی سانس رک گئی تھی۔ بچی کو اسپتال لے جایا گیا لیکن اُسے بچایا نہیں جا سکا۔
واضح رہے کہ بچوں کے استعمال کی مصنوعات، طبی آلات اور ادویات تیار کرنے والے امریکا کے کثیر الملکی ادارے ’جانسن اینڈ جانسن‘ نے اپنے اوپر ہزاروں مقدمات اور الزامات عائد کیے جانے کے بعد گذشتہ سال امریکا اور کینیڈا میں اپنی مصنوعات کی فروخت بند کردی تھی۔
جولائی 2018 میں 22 خواتین میں بیضہ دانی کے کیسنر کا باعث بننے پر عدالت نے جانسن اینڈ جانسن کو 4.7 ارب ڈالرز کی رقم بطور ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا تھا۔ یہ اس کمپنی کے خلاف الزامات کے باعث کیا جانے والا سب سے بڑا جرمانہ ہے۔