ایم کیو ایم حکومت کی حمایت کرے گی یا پی ڈی ایم کی؟

اس بات کا امکان موجود ہے کہ ایم کیو ایم کو ایوان بالا کے اعلیٰ عہدوں میں حصہ مل جائے۔ اگر نہیں تو وفاقی کابینہ میں اس کے کردار کو بڑھایا جاسکتا ہے۔

سینیٹ کے چیئرمین کا انتخاب قریب آنے کے ساتھ ساتھ ایوان بالا میں کم نمائندگی رکھنے والی سیاسی جماعتوں کی اہمیت بڑھ گئی ہے۔ اس صورتحال میں ایم کیو ایم کس کی حمایت کرے گی؟ پی ڈی ایم کی یا حکومت کی؟

پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے ساتھ ساتھ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سینیٹ کے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کی نشستوں پر کامیابی کے لیے دیگر جماعتوں سے حمایت حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان ان جماعتوں میں شامل ہے جو حکمران اتحاد کا حصہ ہیں۔ لیکن پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی کے درمیان نشستوں کے کم فرق کی وجہ سے چھوٹی جماعتوں کی اہمیت میں اضافہ ہوگیا ہے۔

قومی اسمبلی میں اعتماد کے ووٹ میں ایم کیو ایم پاکستان نے غیر مشروط طور پر وزیر اعظم عمران خان کو ووٹ دیا۔

جب مختلف اینکر پرسنز نے پوچھا کہ کیا انہوں نے اعتماد کے ووٹ کے بارے میں حکومت کوئی ڈیل کی ہے؟ جس پر ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول نے بتایا کہ یہ غیر مشروط ہے لیکن یہ کیوں ممکن نہیں ہے کہ ان کی جماعت کا کوئی سینیٹر سینیٹ کے ڈپٹی چیئرمین کے لیے نامزد ہو؟

سینیٹ انتخاب

سینیٹ کے چیئرمین کے انتخاب میں اپنی جماعت کے ووٹ حاصل کرنے کے لیے پی ڈی ایم کے مشترکہ امیدوار یوسف رضا گیلانی نے ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینئر خالد مقبول صدیقی سے بھی ملاقات کی ہے۔

افواہیں گردش کر رہی ہیں کہ آصف علی زرداری نے جماعت کے ایک سینئر رہنما کو ایم کیو ایم پاکستان سے رابطہ کرنے کا کام سونپا ہے تاکہ وہ یوسف رضا گیلانی کے لیے ووٹ کی حمایت حاصل کر سکیں۔

یہ بھی پڑھیے

کیا پی ڈی ایم کو پیپلزپارٹی کے فیصلوں سے نقصان ہوگا؟

میڈیا سے گفتگو کے دوران خالد مقبول صدیقی نے کہا تھا کہ ان کی پارٹی کے دروازے تمام سیاسی جماعتوں کے لیے کھلے ہیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے ابھی تک سینیٹ کے ڈپٹی چیئرمین کے لیے اپنے امیدوار کا اعلان نہیں کیا ہے۔ اس بات کا امکان موجود ہے کہ ایم کیو ایم کو ایوان بالا کے اعلیٰ عہدوں میں حصہ مل جائے۔ اگر نہیں تو وفاقی کابینہ میں اس کے کردار کو بڑھایا جاسکتا ہے۔

ایم کیو ایم پاکستان کی سینیٹر خالدہ اطیب اپنے شوہر کے انتقال کے باعث عدت میں ہیں۔ انہوں نے سینیٹ کے چیئرمین کے انتخاب میں حصہ لینے کے لیے فتویٰ طلب کیا ہے۔

متعلقہ تحاریر