تحریک انصاف کو ایک ہی دن میں 3 قانونی فورمز پر ناکامی

یوسف رضا گیلانی کے حق میں فیصلہ آنے کے بعد حکومت کے لیے سینیٹ کے چیئرمین کے لیے مقابلہ سخت ہوگیا ہے۔

حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو ایک ہی دن میں 3 قانونی پلیٹ فارمز پر ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ یوسف رضا گیلانی کے بطور سینیٹر نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد چیئرمین سینیٹ کے لیے حکومتی امیدوار کے لیے مشکلات پیدا ہوگئی ہیں۔

بدھ کے روز اسلام آباد ہائی کورٹ نے حزبِ اختلاف کی جانب سے سینیٹ کے چیئرمین کے لیے امیدوار یوسف رضا گیلانی کے خلاف تحریک انصاف کے علی نواز اعوان کی درخواست مستردی کردی ہے۔ علی نواز اعوان نے یوسف رضا گیلانی کی بطور سینیٹر کامیابی کا نوٹیفکیشن روکنے کی درخواست کی تھی۔ عدالت نے یوسف رضا گیلانی کے بیٹے علی حیدر گیلانی کو بحیثیت رکن اسمبلی نااہل کرنے کی درخواست بھی خارج کردی ہے۔

3 مارچ کو سینیٹ کے انتخاب میں حزبِ اختلاف کے متفقہ امیدوار یوسف رضا گیلانی نے حکومتی امیدوار عبدالحفیظ شیخ کو اسلام آباد کی جرنل نشست پر شکست دے دی تھی۔ اس سے قبل 2 مارچ کو یوسف رضا گیلانی کے بیٹے علی حیدر گیلانی کی ایک ویڈیو لیک ہوئی تھی جس میں وہ پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی کو ووٹ ضائع کرنے کا طریقہ بتا رہے تھے۔

اس معاملے پر تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی نے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) میں یوسف رضا گیلانی اور ان کے بیٹے کی نااہلی کے لیے درخواستیں دائر کی تھیں جو مسترد ہو گئیں۔

بدھ کے ہی روز تحریک انصاف کو دوسری ناکامی کا منہ تب دیکھنا پڑا جب الیکشن کمیشن نے بھی سینیٹ کے انتخاب میں کامیابی کا نوٹیفکیشن روکنے سے متعلق تحریک انصاف کی درخواست مسترد کردی اور نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔

یوسف رضا گیلانی
The Express Tribune

جبکہ اسی روز تحریک انصاف کو تیسری ناکامی کا سامنا اس وقت کرنا پڑا جب سپریم کورٹ نے این اے 75 ڈسکہ میں دوبارہ ضمنی انتخاب کرانے کا الیکشن کمیشن کا فیصلہ برقرار رکھا ہے۔ تحریک انصاف کی خواہش تھی کہ صرف ان 20 حلقوں میں انتخاب ہو جہاں دھاندلی ہوئی ہے لیکن سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کی خواہش کے خلاف فیصلہ دیا ہے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق ڈسکہ میں انتخاب اب 18 مارچ کے بجائے 10 اپریل کو ہوگا۔

یہ بھی پڑھیے

ایم کیو ایم حکومت کی حمایت کرے گی یا پی ڈی ایم کی؟

تحریک انصاف کو بدھ کے روز 3 قانونی ناکامیوں کا سامنا کرنا پڑا ہے اور اب ان کے لیے سینیٹ میں بھی مقابلہ سخت ہوتا جارہا ہے۔ اگر یوسف رضا گیلانی کو نااہل قرار دے دیا جاتا یا پھر ان کی کامیابی کا نوٹیفکیشن روک دیا جاتا تو چیئرمین سینیٹ کے لیے حکومتی امیدوار صادق سنجرانی کے لیے راہیں ہموار ہوجاتیں۔ لیکن اب حکومت کو سینیٹ میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

متعلقہ تحاریر