’نعرے پر معافی مانگتا ہوں اب عورت مارچ کی حمایت نہیں کروں گا‘

پاکستان میں عورت مارچ ابتداء سے ہی متنازع نعروں کی وجہ سے تنازعات کا شکار رہا ہے۔ 8 مارچ  کو جہاں ملک بھر میں یومِ خواتین کی مناسبت سے عورت مارچ کی ریلیاں نکالی گئیں وہیں شرکاء متنازع نعرے بلند کرنے میں بھی پیچھے نہیں رہے۔ صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں بھی عورت مارچ میں لوگ عورتوں کے حقوق کے لیے نعرے بلند کر رہے تھے لیکن اسی مارچ میں ایک ایسے نوجوان شریک تھے جنہیں اپنی رائے کا اظہار کرنے پر تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

احمد مجاہد نامی نوجوان نے ہاتھ میں پلے کارڈ اٹھا رکھا تھا جس پر درج تھا کہ جتنی بدشکل عورت ہوگی اتنی ہی بڑی فیمینسٹ ہوگی۔ پلے کارڈ پر درج اس نعرے کی وجہ سے نوجوان کو مارچ کے شرکاء نے تشدد کا نشانہ بنایا تھا اور اُس مقام سے باہر نکال دیا تھا جہاں عورت مارچ ہو رہا تھا۔

بعد ازاں احمد مجاہد نامی نوجوان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’یہ لوگ مرد کی سالمیت کو ٹھیس پہنچارہے ہیں۔ یہاں مردوں کے حقوق کی بات کوئی نہیں کر رہا۔ ایک عورت بار بار کہہ رہی ہے کہ مرد برے ہوتے ہیں، اسے کیوں قبول کریں؟‘

اس پورے واقعے کی ویڈیو نیوز 360 نے اپنے فیس بک پیج پر شیئر کی تھی جو دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہوگئی تھی۔ محض ایک دن میں ویڈیو کو 8 لاکھ صارفین نے دیکھا تھا، 19 ہزار کے قریب لوگوں نے اس پر ردعمل دیا تھا اور تقریباً ساڑھے 3 ہزار صارفین نے اس ویڈیو کو شیئر کیا تھا۔ اِس میں لوگوں نے احمد مجاہد کے موقف سے اتفاق بھی کیا اور اُن کی مخالفت بھی کی۔

یہ بھی پڑھیے

مرد مخالف پلے کارڈز ہو سکتے ہیں تو عورت مخالف کیوں نہیں؟

سوشل میڈیا صارفین کی بڑی تعداد اُن کو جاننا چاہتی تھی اور اُس کے اِس عمل کے پیچھے اُن کی سوچ معلوم کرنا چاہ رہی تھی۔ نیوز 360 نے احمد مجاہد سے رابطہ کیا اور تفصیلی انٹرویو کیا جس میں اُنہوں نے یہ تو تسلیم کیا کہ اُن کا نعرہ غلط تھا۔ اُنہوں نے اپنے پلے کارڈ پر لکھی تحریر پر معافی مانگی ہے لیکن اُنہوں نے عورت مارچ میں لگائے جانے والے نعروں خصوصاً مردوں سے نفرت اور ان کو برے القابات سے پکارنے کی شدید مخالفت کی ہے۔

اُنہوں نے بتایا کہ وہ خواتین کے حقوق کے لیے کافی عرصے سے سرگرم ہیں لیکن اب وہ عورت مارچ میں نہیں جائیں گے اور اپنی سطح پر خواتین کو با اختیار بنانے کے لیے کام کرتے رہیں گے۔

اُن کا تفصیلی انٹرویوضرور دیکھیے گا۔

انتباہ: نیوز 360 کا احمد مجاہد کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔ اِس انٹرویو میں جن خیالات کا اظہار کیا گیا ہے وہ احمد مجاہد نامی شخص کے ہیں۔ یہ خیالات نیوز 360 کی ادارتی پالیسی کی ہرگز نمائندگی نہیں کرتے۔ 

متعلقہ تحاریر