پیپلز پارٹی کو ن لیگ کے ‘باپ’ سے متعلق تشویش

شازیہ مری کا کہنا ہے کہ 2 سال سے خورشید شاہ کی ضمانت کے منتظر ہیں مگر اب تک انصاف نہیں ملا۔

 پاکستان میں حزب اختلاف کی جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) سے علیحدگی کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی کو لیگی رہنماؤں کے ‘باپ’ سے متعلق تشویش ہونے لگی ہے۔

سینیٹ میں قائد حزب اختلاف بننے کے لیے پیپلز پارٹی کے رہنما یوسف رضا گیلانی نے بلوچستان عوامی پارٹی (باپ) کے ووٹس کی مدد لی لیکن اب (ن) لیگی رہنماؤں کی ایک کے بعد ایک ضمانتوں پر پیپلز پارٹی تشویش کا شکار ہے اور ریلیف دیئے جانے کے پس پردہ ‘باپ’ کی تلاش میں ہے۔ اس حوالے سے بالواسطہ طور پر سوشل میڈیا پر پوسٹس شیئر کی جارہی ہیں۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک صارف نے شہبازشریف، حمزہ شہباز، مریم نواز اور نواز شریف کا نام گنواتے ہوئے لکھا کہ ان تمام کو یا تو ضمانتیں مل چکی ہیں یا وہ لندن میں پرآسائش زندگی بسر کررہے ہیں۔ صارف نے ذومعنی انداز اپناتے ہوئے سوال کیا کہ (ن) لیگ کا ‘باپ’ آخر کون ہے جو انہیں اتنا ریلیف مل رہا ہے؟

یہ بھی پڑھیے

مریم نواز کی گرفتاری جب بھی ہو گی 10 دن کے وقفے سے ہو گی

پیپلز پارٹی کی رہنما شازیہ مری نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں لکھا کہ پیپلز پارٹی کے قومی اسمبلی میں سابق قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کی ضمانت کے لیے تقریباً 2 سال سے انتظار کررہی ہے۔ پارٹی پر ڈیل کا الزام عائد کیا گیا لیکن انصاف اب تک نہیں ملا۔ خوشی ہے کہ (ن) لیگ کو عدالت سے ریلیف مل گیا۔ پہلے مریم نواز اور اب میاں شہباز شریف کی ضمانت ہوگئی۔

واضح رہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں شہباز شریف کی ضمانت منظور کرتے ہوئے 50،50 لاکھ کے 2 مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔

دو روز قبل لاہور کی عدالت عالیہ نے مریم نواز کی جاتی امراء اراضی کیس میں درخواست ضمانت نمٹا دی تھی۔ عدالت نے نیب کو مریم نواز کی گرفتاری سے 10 روز قبل انہیں آگاہ کرنے کا حکم بھی دیا تاکہ وہ عدالت سے رجوع کرسکیں۔

لاہور ہائیکورٹ منی لانڈرنگ کیس میں 24 فروری کو حمزہ شہباز کی ضمانت منظور کرچکی ہے۔

متعلقہ تحاریر