ضمنی انتخاب میں کالعدم جماعت کے حصہ لینے پر الیکشن کمیشن خاموش
این اے 249 کے ضمنی انتخاب میں کالعدم جماعت ٹی ایل پی کے امیدوار نذیر احمد نے کاغذات نامزدگی جمع کروا رکھے ہیں۔
پاکستان کے صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کی قومی اسمبلی کی نشست این اے 249 پر ہونے والے ضمنی انتخاب میں کالعدم جماعت تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) بھی حصہ لے رہی ہے۔
کراچی کے حلقے این اے 249 کے ضمنی انتخاب میں کالعدم جماعت ٹی پی ایل کے امیدوار نذیر احمد نے کاغذات نامزدگی جمع کروا رکھے ہیں اور وہ اپنی انتخابی مہم بھی بھرپور انداز میں چلا رہے ہیں۔ ملک بھر میں دھرنوں اور پرتشدد کارروائیوں کے بعد وفاقی حکومت نے تحریک لبیک پاکستان کو 15 اپریل 2021 کو کالعدم جماعت قرار دیتے ہوئے پابندی کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔
سیاسی مبصرین کا سوال ہے کہ جب وفاقی حکومت نے ٹی ایل پی کو کالعدم جماعت قرار دے رکھا ہے تو الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کیسے ایک کالعدم جماعت کو انتخاب میں حصہ لینے کی اجازت دے سکتا ہے؟
یہ بھی پڑھیے
مسلم لیگ (ن) ایوان میں جوتے بازی کرے گی
وزارت داخلہ کے نوٹیفکیشن کے مطابق وفاقی حکومت کے پاس یہ تسلیم کرنے کے لیے مناسب ثبوت موجود ہے کہ تحریک لبیک پاکستان دہشتگردی میں ملوث ہے۔ کالعدم جماعت نے ایسی سرگرمیاں انجام دی ہیں جن سے ملک کے امن و سلامتی کو خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ٹی ایل پی نے عوام کو اشتعال دلاتے ہوئے ملک میں انتشار کی صورتحال پیدا کی جس کے نتیجے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار زخمی ہوئے اور کئی کی موت واقع ہوگئی۔ مذکورہ سرگرمیوں کے نتیجے میں حکومت پاکستان اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے انسداد دہشتگردی ایکٹ 1997 کی دفعہ 11 بی (1) کے تحت تحریک لبیک پاکستان کو کالعدم تنظیموں کی فہرست میں شامل کرتی ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے تحریک لبیک پاکستان پر پابندی عائد کرنے کی منظوری دی تھی۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ’کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) پر پابندی برقرار رہے گی۔‘

قومی اسمبلی کی نشست این اے 249 میں ضمنی انتخاب 29 اپریل کو منعقد ہونے جارہا ہے۔ یہ نشست پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر فیصل واوڈا کے سینیٹر منتخب ہونے کے بعد خالی ہوئی تھی۔
این اے 249 کے ضمنی انتخاب میں حصہ لینے والے امیدواروں کے نام
اس حلقے میں پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) کے چیئرمین مصطفیٰ کمال سمیت پارٹی کے 3 امیدواروں نے کاغذات جمع کرائے ہیں جن میں حفیظ الدین اور ہمایوں سلطان بھی شامل ہیں۔
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے 2 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کروائے ہیں جن میں حافظ محمد مرسلین اور فیاض قائم خانی شامل ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اشرف جبار، تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے نذیر احمد اور عوامی نیشنل پارٹی (اےاین پی) کے اورنگزیب نے کاغذات جمع کروائے ہیں۔
مسلم لیگ (ن) کے امیدوار مفتاح اسماعیل نے بھی کاغذات نامزدگی جمع کروا رکھے ہیں جبکہ ایک آزاد امیدوار احمد نے بھی کاغذات جمع کر رکھے ہیں۔
الیکشن کمیشن کے مطابق ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ سے 48 گھنٹے قبل تمام جماعتیں اپنی انتخابی سرگرمیاں بند کرنے کی پابند ہیں۔ الیکشن کمیشن کے قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی پر امیدوار کو سزا کا مرتکب قرار دیا جائے گا جسے 2 سال قید اور جرمانہ کی سزا ہوسکتی ہے۔
ضمنی انتخاب کے سلسلے میں انتخابی مہم کا وقت 27 اور 28 اپریل کی درمیانی شب ختم ہوجائے گا جبکہ بیلٹ پیپرز کی ترسیل ایک روز قبل ہوگی۔ الیکشن کمیشن نے تمام جماعتوں سے درخواست کی ہے کہ انتخابی اصولوں کی پاسداری کریں تاکہ 29 اپریل کو ضمنی انتخاب کا پر امن طور سے انعقاد ہوسکے۔









