جذباتیت میں ملک دشمن بیانیے کی ترویج

ابصار عالم کا کہنا ہے کہ سرعام ہتھیار نکال کر فائرنگ کرنے سے کیا سیاح آزاد کشمیر کا دورہ کریں گے۔

سابق چیئرمین پیمرا اور نامور صحافی ابصار عالم نے آزاد کشمیر میں وفاقی وزیر علی امین گنڈا پور کے قافلے پر پتھراؤ اور فائرنگ کے واقعے پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ ابصار عالم کا کہنا ہے کہ سرعام ہتھیار نکال کر فائرنگ کرنے سے کیا سیاح آزاد کشمیر کا دورہ کریں گے۔

گزشتہ دنوں آزاد کشمیر میں وفاقی وزیر علی امین گنڈا پور کے قافلے پر کچھ مشتعل افراد نے پتھراؤ کیا اور انڈے پھینکے، جس پر ان کے ساتھیوں نے سرعام فائرنگ کردی۔ واقعے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ابصار عالم نے ملک دشمن بیانیے کی ترویج کردی۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام میں ابصار عالم نے لکھا کہ ایک شخص نے آزاد کشمیر میں سب کے سامنے ہتھیار نکال کر فائرنگ کی لیکن پولیس ملزم کو گرفتار نہیں کر رہی۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہی سب مودی کے وزرا نے سری نگر میں کیا ہوتا تو ہمارے حکمران اور عوام انہیں سخت ردعمل دے رہے ہوتے۔

یہ بھی پڑھیے

سوشل میڈیا پر ملک دشمن بیانیہ یوں فروغ پاتا ہے

ابصار عالم نے مزید کہا کہ سیاحوں کو پرامن آزاد کشمیر کی خوبصورتی دیکھنے کے لیے آمادہ کرنے والے حکمرانوں نے کشمیر کا اصل چہرہ سب کو دکھا دیا ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ اس ماحول میں کون آزاد کشمیر کی خوبصورتی دیکھنے جائے گا۔ سینئر صحافی نے کہا کہ حکمران اچھلنے کے بجائے دہشتگردی پھیلانے والے شخص کو گرفتار کیوں نہیں کررہے۔ عدالت ملزم کی شناخت کرکے اسلحے کا استعمال کرنے والے کو قانون کی گرفت میں لائے۔

سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ ایک سینئر صحافی کا آزاد کشمیر کی سیاحت کے خلاف بیان سمجھ سے بالاتر ہے، صحافی کا بیان آزاد کشمیر کی سیاحت پر وار ہے۔

واضح رہے اس سے پہلے پاکستان کے معروف سینئر صحافی مرتضیٰ سولنگی بھی حکومت پر تنقید میں اتنا آگے بڑھ گئے تھے کہ ملکی مفاد کو بالائے طاق رکھ دیا تھا۔

متعلقہ تحاریر