کہیں اقلیتوں کو خراج عقیدت تو کہیں مندر میں آگ
رحیم یار خان میں مشتعل افراد نے مندر میں توڑ پھوڑ کی۔
پاکستان میں ایک طرف جشن آزادی پر ملک کے لیے خدمات انجام دینے والی اقلیتی برادری کی اہم شخصیات کو خراج عقیدت پیش کیا جارہا ہے تو دوسری جانب ملک میں اقلیتوں کی عبادت گاہوں کی توڑ پھوڑ کی خبریں سامنے آرہی ہیں۔ رحیم یار خان میں مندر کی توڑ پھوڑ پر سوشل میڈیا صارفین غم و غصے کا اظہار کررہے ہیں۔
جشن آزادی کے موقعے پر حکومت پاکستان کے ٹوئٹر ہینڈل پر ملک کے لیے خدمات سرانجام دینے والی شخصیات کی تصاویر جاری کی جارہی ہیں۔ گزشتہ روز سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر حکومت نے قیام پاکستان میں اہم کردار ادا کرنے والے (احمدی) سر ظفر اللہ خان کی تصویر جاری کی۔ ملک کے پہلے وزیر خارجہ سر محمد ظفر اللہ خان کو خوبصورت الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا گیا۔
Remembering our Legendary Heroes!
Sir Muhammad Zafarullah Khan served as the first Foreign Minister of Pakistan. He was the author of Lahore Resolution and the main representative of the Pakistan Movement in the international community #14August#PakistanZindabad pic.twitter.com/O5HYwtbNja
— Government of Pakistan (@GovtofPakistan) August 3, 2021
ایک طرف حکومت اقلیتی برادری کے لوگوں کو ان کی خدمات کے عیوض خراج عقیدت پیش کررہی ہے تو دوسری جانب پنجاب کے ضلع رحیم یار خان کے ایک قصبے میں کچھ مشتعل افراد نے مندر میں ٹوڑ پھوڑ کردی۔ بھونگ شریف میں چند افراد نے مندر میں گھس کر مورتیوں کو نقصان پہنچایا اور مندر کو آگ لگا دی۔ حالات خراب ہونے پر ضلعی انتظامیہ نے پولیس کے ساتھ رینجرز کو طلب کیا۔
پولیس کے مطابق جس علاقے میں مندر کی بے حرمتی کا واقعہ پیش آیا وہاں ہندو برادری کے 90 سے زائد مکانات ہیں۔ رپورٹ کے مطابق پرتشدد واقعے کے بعد ہندو برادری کے لوگ خوف میں مبتلا ہیں لیکن تاحال کوئی ملزم قانون کی گرفت میں نہیں آسکا۔ اب تک واقعے کا مقدمہ بھی درج نہیں ہوا۔
وزیراعظم کے معان خصوصی شہباز گل نے ٹوئٹر پر مندر میں توڑ پھوڑ والی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ یہ ایک افسوس ناک واقعہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم آفس نے ناخوشگوار واقعے کا نوٹس لے لیا ہے۔
It is very sad & unfortunate incident. PM office took notice of this untoward incident & directed district administration to probe the case & take strict action against the culprits.Pakistani constitution provides freedom & protection to minorities to perform their worship freely https://t.co/RuLOe69VSb
— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) August 4, 2021
یہ بھی پڑھیے
کراچی کا قلب گرومندر، سرکاری ملازمین کی آبادی گٹر کے پانی میں
وفاقی وزیر شیریں مزاری نے اپنی ٹوئٹ میں مندر کی توڑ پھوڑ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ وہ پولیس سے رابطے میں ہیں، ملزمان کو کیفر کردار تک پہچایا جائے گا۔
The attack on the Hindu temple in RYK is not simply condemnable but violates our constitution & the basic human rights of our citizens. MoHR in touch with RYK police since yesterday to ensure action ag perpetrators – got report – following up – our Parl Secy going to visit today.
— Shireen Mazari (@ShireenMazari1) August 5, 2021
ٹوئٹر صارف کپل دیو نے سال 2020-21 کے دوران ملک بھر میں مندروں پر ہونے والے حملوں کی فہرست جاری کی۔
Thread on Hindu Temples Attacked in 2020/21
1. Ganesh Temple, Bhong, Rahim Yar Khan, Punjab, 4 Aug 2021.
2. 100-year-old Historic Temple, Rawalpindi, Punjab on 28 Mar 2021.
3. Teri Temple, Karak, KPK on 30 Dec 2020.
— Kapil Dev (@KDSindhi) August 5, 2021