کراچی میں ڈکیتی کی وارداتیں روز کا معمول
سیکیورٹی کمپنی کا وین ڈرائیور 20 کروڑ روپے لے کر فرار ہوگیا۔
کراچی میں ڈکیتی کی واردات میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ ڈکیتی کی اب تک کی سب سے بڑی واردات آئی آئی چندریگر روڈ پر رونما ہوئی، جہاں سیکیورٹی کمپنی کا وین ڈرائیور 20 کروڑ روپے لے کر فرار ہوگیا۔ دوسری جانب شہر میں گاڑیاں چھیننے والے خاندان کو گرفتارکرلیا گیا۔
شہر قائد میں ڈکیتیاں روز کا معمول بنتی جارہی ہیں، کراچی میں ڈکیتی کی اب تک کی سب سے بڑی واردات سامنے آگئی۔ اطلاعات کے مطابق نجی سیکیورٹی کمپنی کی وین طارق روڈ سے بینک کی رقم منتقل کرنے کے لیے نکلی۔ آئی آئی چندریگر روڈ پر موجود بینک پر پہنچنے کے بعد گارڈز کچھ رقم لے کر وین سے نیچے اترے تو ڈرائیور وین لے کر فرار ہوگیا۔ وین میں اس وقت 20 کروڑ روپے موجود تھے۔ ڈرائیور نے گاڑی مسکین گلی میں چھوڑ دی اور رقم لے کر بھاگ نکلا۔ میٹھادر پولیس نے واردات کا مقدمہ درج کرکے ڈرائیور کی تلاش شروع کر دی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
کراچی میں غیرقانونی پارکنگ کا دھندہ عروج پر، نئے ایڈمنسٹریٹر لاعلم
دوسری جانب کراچی میں پولیس نے کار لفٹر فیملی کو گرفتار کرلیا۔ ملزمان کی نشاندہی پر 9 گاڑیاں برآمد کرلی گئیں۔ ملزمان میں ماں ، بیٹا اور خاتون کا دوسرا شوہر شامل ہے۔ میاں بیوی گاڑیاں کرایہ پر حاصل کر کے سنسان مقام پر لے جا کر ڈرائیور سے گاڑی چھین لیتے تھے۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ گرفتار ملزمان کا گروہ چھینی ہوئی گاڑیوں کے رنگین پیپر اسکین کرلیتے تھے، کمپیوٹر سے ایڈٹ کرکے رجسٹریشن نمبر بھی تبدیل کردیاجاتا تھا۔ جس کے بعد گاڑیاں کراچی میں ہی فروخت یا کرائے پر چلانے کے لیے دے دی جاتی تھیں۔
گرفتار ملزم شہاب نے دوران تفتیش پولیس کو بتایا کہ گاڑیاں چھینے کی وارداتیں تین ماہ قبل شروع کیں جس میں کبھی سوتیلا بھائی بھی ان کی معاونت کرتا تھا۔ ملزم نے انکشاف کیا کہ وارداتوں کے لیے لائسنس یافتہ اسلحے کا استعمال کرتے تھے۔
پولیس نے ملزمان کا زیر استعمال اسلحہ تحویل میں لے کر تفتیش کا آغاز کردیا ہے۔ برآمد شدہ گاڑیاں ضابطے کی کارروائی کے بعد اصل مالکان کے حوالے کی جائیں گی۔