عائشہ ملک پاکستان کی پہلی خاتون چیف جسٹس بن سکتی ہیں

پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ سپریم کورٹ میں خاتون جج کو مقرر کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔

پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ سپریم کورٹ میں ایک خاتون جج کو مقرر کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔ چیف جسٹس گلزار احمد نے 9 ستمبر کو جوڈیشل کمیشن کا اجلاس طلب کرلیا ہے جس میں ممکنہ طور پر لاہور ہائی کورٹ کی جسٹس عائشہ ملک کو سپریم کورٹ کا جج بنانے کی منظوری دی جائے گی۔

پاکستان کی ہائی کورٹس میں خاتون ججز تعینات ہیں اور انہیں ہائی کورٹس کے چیف جسٹس کا منصب سنبھالنے کا اعزاز بھی حاصل ہے لیکن ملکی تاریخ میں کبھی  کوئی خاتون سپریم کورٹ کی جج نہیں بن سکی۔ سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس مشیر عالم 17 اگست کو ریٹائر ہوجائیں گے جس پر چیف جسٹس گلزار احمد نے 9 ستمبر کو جوڈیشل کمیشن کا اہم اجلاس طلب کرلیا ہے جس میں خالی نشست پر لاہور ہائی کورٹ کی جسٹس عائشہ ملک کی تعیناتی پر غور کیا جائے گا۔

ماہرین قانون کا کہنا ہے کہ جسٹس عائشہ ملک سپریم کورٹ میں تعینات ہوتی ہیں تو وہ 10 سال تک سپریم کورٹ کے جسٹس کے عہدے پر فائز رہیں گی اور وہ 2030 میں پاکستان کی پہلی چیف جسٹس بھی بن سکتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

غیر معمولی کارکردگی کی حامل خواتین وکلا کو ایوارڈز دینے کا فیصلہ

اس سے قبل یکم ستمبر 2018 میں جسٹس سیدہ طاہرہ صفدر کو بلوچستان ہائی کورٹ کا چیف جسٹس بننے کا اعزاز حاصل ہے۔ جسٹس سیدہ طاہرہ صفدر پاکستان کی کسی بھی ہائی کورٹ کی پہلی خاتون چیف جسٹس تھیں۔

جسٹس طاہرہ صفدر بلوچستان کی پہلی خاتون تھیں جو سول جج بنیں۔ اس کے علاوہ انہیں یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ انہوں نے جن جن عہدوں پر کام کیا، ان عہدوں پر کام کرنے والی وہ بلوچستان کی پہلی خاتون تھیں۔

واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں پہلی خاتون جسٹس بننے کا اعزاز لبنٰی سلیم پرویز کو حاصل ہے۔ انہوں نے 13 دسمبر 2019 کو اپنے عہدے کا حلف اٹھایا تھا۔

متعلقہ تحاریر