سندھ میں جعلی ویکسینیشن سرٹیفیکیٹ والوں کے شناختی کارڈ بلاک ہوں گے
محکمہ صحت سندھ کے مطابق 36 افسران اور اراکین اسمبلی نے جعلی کرونا ویکسینیشن کارڈ بنوائے ہیں۔
محکمہ صحت سندھ نے جعلی ویکسینیشن سرٹیفکیٹ حاصل کرنے والے 36 سے زیادہ سرکاری افسران اور اراکین اسمبلی کے شناختی کارڈ بلاک کرنے کے لیے تحریری درخواست این سی او سی کو دے دی ہے۔
محکمہ صحت کے شعبہ پبلک ہیلتھ کے سینئر ٹیکنیکل آفیسر ڈاکٹر سہیل رضا شیخ نے این سی او سی کے نیشنل کوآرڈینیٹر کو مکتوب ارسال کیا ہے جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ کراچی کے ضلع شرقی کے عزیز بھٹی پولیس اسٹیشن نے 10 اگست 2021 کو ایک شخص کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے جو کرونا ویکسینیشن کے جعلی سرٹیفیکیٹ کا اندراج کرنے والوں کا سہولت کار تھا۔
یہ بھی پڑھیے
کراچی میں خواجہ سراؤں کی ویکسینیشن کا احسن اقدام
گرفتار ملزم نے دوران تفتیش اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ 36 افراد کی کرونا ویکسینیشن کا جعلی اندراج کرکے سرٹیفیکیٹ جاری کیے گئے ہیں، جن میں سرکاری افسران اور اراکین سندھ اسمبلی بھی شامل ہیں۔
واضح رہے کہ 23 جولائی 2021 میں سندھ میں بڑھتے ہوئے کرونا کیسز کے پیش نظر وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ہائی کورٹ میں ایک درخواست جمع کرائی تھی۔ جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ جو لوگ کرونا ویکسین نہیں لگوا رہے ان کی موبائل سمز بلاک کردی جائیں۔ تاہم عدالت نے حکومت کی درخواست کو مسترد کردیا تھا۔
واضح رہے کہ وزیراعلیٰ ہاؤس سے جاری ہونے والے اعلامیے کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کراچی بھر میں کرونا کے 7 ہزار 102 نمونوں کے ٹیسٹ کئے گئے تھے جن میں سے 1 ہزار 293 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔ اس طرح کرونا کیسز کی مثبت شرح 18 فیصد رہی۔
* وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کورونا وائرس کی صورتحال پر بیان
— CMHouseSindh (@SindhCMHouse) August 12, 2021
ترجمان سندھ حکومت کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سندھ بھر کرونا وائرس سے متاثرہ مزید 41 افراد زندگی کی بازی ہار گئے ہیں۔ حیدر آباد میں 24 گھنٹوں کے دوران مثبت کیسز کی شرح 16.82 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی۔