محرم الحرام پر کرونا ایس او پیز اور سیکیورٹی خدشات، حکومت کے لیے امتحان

حکام کا کہنا ہے کرونا اور دہشتگردی پر قابو پانے کے لیے عوام کا تعاون انتہائی ضروری ہے۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر(این سی او سی) نے محرم الحرام کے جلوسوں کے دوران کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ایس او پیز جاری کردیے ہیں جبکہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر اہم اقدامات اٹھائے ہیں۔

این سی او سی کے اعلامیے کے مطابق صرف رجسٹرڈ جلوسوں کو سڑکوں پر نکلنے کی اجازت ہے۔ جلوسوں کے منتظمین کو ہدایات دیتے ہوئے انہیں تنگ گلیوں سے اجتناب کرنے کا کہا گیا ہے۔ مجالس میں آنے والے تمام افراد کے لیے ماسک اور ویکسینیشن سرٹیفکیٹ لازمی ہے۔

محرم الحرام میں کرونا ایس او پیز کے ساتھ ساتھ افغانستان میں بدلتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر ملک میں سیکیورٹی کے خدشات بھی اپنی جگہ پر موجود ہیں۔ یوم آزادی پر کراچی میں بلدیہ ٹاؤن کے علاقے مواچھ گوٹھ میں منی ٹرک پر دستی بم حملے میں خواتین اور بچوں سمیت 11 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ کراچی میں حالیہ دہشتگردی کے واقعے نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے کیے گئے سیکیورٹی اقدامات پر سوالات کھڑے کردیے ہیں۔ کراچی میں حملے کے بعد سندھ حکومت کو سیکیورٹی کے حوالے سے بہت زیادہ محتاط رہنا پڑے گا۔

یہ بھی پڑھیے

خدیجہ صدیقی کی زندگی ایک مرتبہ پھر خطرات کی زد میں

امن و امان کو یقینی بنانے کے لیے انٹیلی جنس ایجنسیز نے محرم الحرام کے موقعے پر غیر معمولی اقدامات اٹھائے ہیں۔ پولیس اور رینجرز کی تعیناتی کے ساتھ ساتھ 10 اضلاع میں فوج کو بھی اسٹینڈ بائی رکھا گیا ہے۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے شہریوں سے درخواست کی ہے کہ وہ محرم الحرام کے جلوسوں کے دوران مشکوک اشیاء اور مشکوک افراد پر کڑی نظر رکھیں۔ کسی بھی خدشے کے پیش نظر فوری طور پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کو اس کی اطلاع دیں۔ جلوسوں پر نظر رکھنے کے لیے سی سی ٹی وی کیمروں کو بھی فعال کردیا گیا ہے۔ جہاں ممکن ہوسکتا ہے وہاں نئے کیمرے نصب کردیئے گئے ہیں۔

سیکیورٹی کو مزید موثر بنانے کے لیے وزارت داخلہ نے ملک بھر میں 9 اور 10 محرم الحرام پر عام تعطیلات کا اعلان کیا ہے جبکہ موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی ہے۔ حساس شہروں میں موبائل فون سروس بھی بند ہیں۔

متعلقہ تحاریر