پاک نیوزی لینڈ کرکٹ سیریز منسوخ، صحافی ناقص معلومات پھیلانے لگے
انصار عباسی اور عمر چیمہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر میچ منسوخ ہونے کی غلط وجوہات بیان کیں۔
![انصار عباسی عمر چیمہ](https://news360.tv/wp-content/uploads/2021/09/راولپنڈی-کرکٹ-اسٹیڈیم.jpg)
نیوزی لینڈ اور پاکستان کی کرکٹ سیریز منسوخ ہونے پر قیاس آرائیوں کا سلسلہ جاری ہے، صحافی انصار عباسی اور عمر چیمہ نے ناقص معلومات پر مبنی ٹویٹس کردیں۔
گزشتہ روز نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم نے سیکیورٹی خطرات کا بہانہ بنا کر پاکستان کے ساتھ راولپنڈی میں پہلا میچ کھیلنے سے انکار کرنے کے ساتھ ساتھ پورا ٹور منسوخ کردیا۔
نیوزی لینڈ کی ٹیم 18 برس بعد پاکستان میں میچ کھیلنے والی تھی، لیکن میچ منعقد نہ ہونے پر کرکٹ شائقین کو بہت بڑا دھچکا لگا۔ پاکستان کی جانب سے مہمان ٹیم کو پیشکش کی گئی کہ اگر وہ چاہیں تو اسٹیڈیم میں تماشائیوں کے بغیر میچ کھیلا جاسکتا ہے لیکن کیویز کسی صورت بھی راضی نہ ہوئے۔
یہ بھی پڑھیے
نیوزی لینڈ کے خلاف بین الاقوامی کھلاڑی پاکستان کے حق میں بول پڑے
ایسے میں مین اسٹریم میڈیا سمیت سوشل میڈیا پر بھی گرما گرم بحث چھڑ گئی اور ملک میں چہ مگوئیاں شروع ہوگئیں کہ آخر ایسا کیا خطرہ تھا جس کی وجہ سے میچز منسوخ کیے گئے۔ یاد رہے کہ نیوزی لینڈ سے سیکیورٹی کا جائزہ لینے کے لیے ایک ٹیم چار ماہ سے پاکستان میں موجود تھی جس نے کلیئرنس دے دی تھی۔
معروف صحافی انصار عباسی نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ "باخبر ذرائع نے بتایا ہے کہ بھارت اور برطانیہ نے خطرے کی گھنٹی بجائی جس کے سبب نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کا دورہ منسوخ ہوا”۔
An informed source said that the Indians and British raised the “alarm” leading to the cancellation of NZ cricket team tour. The NZ team was provided highest level of security but our enemies succeeded in spoiling the tour to defame Pakistan.
— Ansar Abbasi (@AnsarAAbbasi) September 17, 2021
ایک اور صحافی عمر چیمہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر دعویٰ کیا کہ "برطانوی ہائی کمیشن نے ممکنہ خودکش حملے سے متعلق ایک کال انٹرسیپٹ کی اور دونوں ممالک کے حکام سے ان معلومات کا تبادلہ کیا”۔
بعد ازاں جب کرکٹ سیریز کو منسوخ کروانے میں مبینہ طور پر برطانوی کردار کی خبریں گردش کرنے لگیں تو برطانوی ہائی کمشنر کرسٹین ٹرنر نے اس کی سختی سے تردید کرتے ہوئے لکھا کہ "پاکستان نیوزی لینڈ کی ٹیمز کے مابین کرکٹ سیریز ختم کروانے میں برطانیہ کا کوئی کردار نہیں”۔
Speculation that British High Commission was involved in PakvsNZ tour being called off are untrue; this was a decision for the New Zealand authorities & taken independently. I recognise that this is a sad day for cricket fans in 🇵🇰 & around 🌍 who were looking fwd to the series
— Christian Turner (@CTurnerFCDO) September 17, 2021
ابھی کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا لیکن انصار عباسی اور عمر چیمہ کو بغیر ثبوت کے ایسی بات نہیں کہنی چاہیے تھی کہ جس سے پاکستان کے برطانیہ سے تعلقات میں سردمہری پیدا ہو۔
برطانوی ہائی کمشنر کی وضاحت سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ برطانیہ نے اس سارے معاملے میں اپنا نام لیے جانے کو ناپسند کیا ہے اور اس سے مستقبل قریب میں پاکستان کرکٹ ٹیم کا طےشدہ دورہ انگلینڈ بھی متاثر ہوسکتا ہے۔