پاک نیوزی لینڈ کرکٹ سیریز منسوخ، صحافی ناقص معلومات پھیلانے لگے

انصار عباسی اور عمر چیمہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر میچ منسوخ ہونے کی غلط وجوہات بیان کیں۔

نیوزی لینڈ اور پاکستان کی کرکٹ سیریز منسوخ ہونے پر قیاس آرائیوں کا سلسلہ جاری ہے، صحافی انصار عباسی اور عمر چیمہ نے ناقص معلومات پر مبنی ٹویٹس کردیں۔

گزشتہ روز نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم نے سیکیورٹی خطرات کا بہانہ بنا کر پاکستان کے ساتھ راولپنڈی میں پہلا میچ کھیلنے سے انکار کرنے کے ساتھ ساتھ پورا ٹور منسوخ کردیا۔

نیوزی لینڈ کی ٹیم 18 برس بعد پاکستان میں میچ کھیلنے والی تھی، لیکن میچ منعقد نہ ہونے پر کرکٹ شائقین کو بہت بڑا دھچکا لگا۔ پاکستان کی جانب سے مہمان ٹیم کو پیشکش کی گئی کہ اگر وہ چاہیں تو اسٹیڈیم میں تماشائیوں کے بغیر میچ کھیلا جاسکتا ہے لیکن کیویز کسی صورت بھی راضی نہ ہوئے۔

یہ بھی پڑھیے

نیوزی لینڈ کے خلاف بین الاقوامی کھلاڑی پاکستان کے حق میں بول پڑے

ایسے میں مین اسٹریم میڈیا سمیت سوشل میڈیا پر بھی گرما گرم بحث چھڑ گئی اور ملک میں چہ مگوئیاں شروع ہوگئیں کہ آخر ایسا کیا خطرہ تھا جس کی وجہ سے میچز منسوخ کیے گئے۔ یاد رہے کہ نیوزی لینڈ سے سیکیورٹی کا جائزہ لینے کے لیے ایک ٹیم چار ماہ سے پاکستان میں موجود تھی جس نے کلیئرنس دے دی تھی۔

معروف صحافی انصار عباسی نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ "باخبر ذرائع نے بتایا ہے کہ بھارت اور برطانیہ نے خطرے کی گھنٹی بجائی جس کے سبب نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کا دورہ منسوخ ہوا”۔

ایک اور صحافی عمر چیمہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر دعویٰ کیا کہ "برطانوی ہائی کمیشن نے ممکنہ خودکش حملے سے متعلق ایک کال انٹرسیپٹ کی اور دونوں ممالک کے حکام سے ان معلومات کا تبادلہ کیا”۔

بعد ازاں جب کرکٹ سیریز کو منسوخ کروانے میں مبینہ طور پر برطانوی کردار کی خبریں گردش کرنے لگیں تو برطانوی ہائی کمشنر کرسٹین ٹرنر نے اس کی سختی سے تردید کرتے ہوئے لکھا کہ "پاکستان نیوزی لینڈ کی ٹیمز کے مابین کرکٹ سیریز ختم کروانے میں برطانیہ کا کوئی کردار نہیں”۔

ابھی کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا لیکن انصار عباسی اور عمر چیمہ کو بغیر ثبوت کے ایسی بات نہیں کہنی چاہیے تھی کہ جس سے پاکستان کے برطانیہ سے تعلقات میں سردمہری پیدا ہو۔

برطانوی ہائی کمشنر کی وضاحت سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ برطانیہ نے اس سارے معاملے میں اپنا نام لیے جانے کو ناپسند کیا ہے اور اس سے مستقبل قریب میں پاکستان کرکٹ ٹیم کا طےشدہ دورہ انگلینڈ بھی متاثر ہوسکتا ہے۔

متعلقہ تحاریر