آغاسراج درانی اور نیب ٹیم کےدرمیان چھپن چھپائی جاری
آغاسراج درانی نے کہا کہ یہ ممکن نہیں کہ نیب کے اہلکار ہمارے کمروں اور باتھ رومز کی تلاشی لیں، کسی بھی شخص کو گھر کے اندر جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
قومی احتساب بیورو کی ٹیم اسپیکر سندھ اسمبلی آغاسراج درانی کو گرفتار کیے بغیر 15گھنٹے تک ان کے گھر کے باہر موجود رہنے کےبعد ان کے ملازمین کی جانب سے مزاحمت کے بعدناکامی کی صورت میں واپس چلی گئی۔
گزشتہ روز سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس اقبال کلہوڑو نے آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں آغاسراج درانی سمیت گیارہ ملزمان کی درخواست ضمانت مسترد کی تھی، نیب کی جانب سے آغا سراج دروانی کے خلاف ریفرنس دائر کیا گیا تھا کہ اسپیکر قومی اسمبلی نے غیر قانونی آمدنی سے بچوں کے نام پراپرٹی کی خریداری کی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
پیپلز پارٹی کو ن لیگ کے ‘باپ’ سے متعلق تشویش
حکومت اور حزبِ اختلاف کی تلخ نوائی
عدالت نے ملزمان کی جانب سے درخواست ضمانت مستر د کرتے ہوئے 16 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا تھاس کےبعد نیب کی ٹیم نے سراج ڈرانی کے گھر چھاپہ مارا تاہم 15 گھنٹوں تک مزاحمت کے باعث کسی گرفتاری کے بغیر واپس روانہ ہوگئی ۔
تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو کی ٹیم گزشتہ روز سہہ پہر 4 بجے کراچی میں آغا سراج درانی کےگھر پہنچی تھی۔ سندھ ہائیکورٹ، سراج درانی کے ملازمین مزاحمت کرتے رہے، ساری رات گھر کے باہر موجود رہے، تاہم نیب کی ٹیم کو گھر کے اندر جانے نہیں دیا گیا۔
نیب کی ٹیم کوگھر میں داخلے کی اجازت نہ دینے کے بعد گھر کےباہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آغا سراج درانی کے بیٹے آغا شہباز درانی نے کہا کہ گھر میں صرف خواتین ہیں، صرف ایک لیڈی سرچر جائے اور چیک کرلے، یہ ممکن نہیں کہ یہ افراد جا کر ہمارے کمروں اور باتھ رومز کی تلاشی لیں، ہم نے پہلے بھی مقدمات کا سامنا کیا، اب بھی ایسے ہتھکنڈوں کا سامنا کریں گے۔شہباز درانی نے گھر کے باہر موجود کارکنوں کو آغا سراج درانی کا پیغام بھی پہنچایا، کہا کسی بھی مرد کو گھر آنے کی اجازت نہیں دیں گے۔