نسلہ ٹاور کو کیسے گرایا جائے، سندھ حکومت پریشان

تعمیر نسلہ ٹاور کی 15 منزلہ عمارت کو سپریم کورٹ نے غیر قانونی قرار دیا اور کنٹرولڈ بلاسٹنگ کے ذریعے مسماری کا حکم دیا

سپریم کورٹ کے احکام کے تحت صوبائی حکومت نے نسلہ ٹاور کے کنٹرولڈ بلاسٹنگ کا طریقہ کار اختیار کرتے ہوئے انہدام کے لئے  کمپنیوں سے درخواستیں طلب کیں تھیں تاہم تین روز گزر جانے کےباوجود  کوئی بھی کمپنی  نسلہ ٹاور کی مسماری کے لئے سامنے  نہیں آسکی ہے۔

شارع فیصل کراچی پر تعمیر نسلہ ٹاور کی 15 منزلہ  عمارت کو سپریم کورٹ نے غیر قانونی قرار دیا اور کنٹرولڈ بلاسٹنگ کا طریقہ کار اختیارکرتے ہوئے مسماری کا حکم دیا ، سپریم کورٹ کے احکامات کے مطابق کمشنراقبال میمن نے کراچی نے نسلہ ٹاور کو دھماکے سے گرانے کے لیے محفوظ اور جدید ترین طریقے کا تجربہ رکھنےوالی کمپنیوں سے اخبار میں دیئے گئے اشتہار کے ذریعے تین روز کے درمیان درخواستیں طلب کیں۔

اس سلسلے میں گزشتہ روز کمشنر کراچی نے ایف ڈبلیو او اور ایس بی سی اے کو خط لکھ کر مدد کی درخواست بھی کی تھی  تاہم تین روز گزرنے کے باوجود  تاحال کئی بھی کمپنی سامنے نہیں آسکی ہے۔

کیا نسلہ ٹاور کے بعد تجوری ہائٹس کی باری آگئی؟

نسلہ ٹاور کو گرانے کےلیے جدید ڈیوائس کا استعمال کیاجائے، سپریم کورٹ

کراچی کی انتظامیہ عمارت کو گرانے کے لیے متحرک ہے اخبارات میں دیئے گئے اشہتار میں سندھ حکومت کا کہنا تھا کہ عمارتوں کو محفوظ طریقے سے جلد گرانے والی تجربہ کارکمپنیوں کو ترجیح دی جائےگی تاہم تاحال کسی بھی ڈیمولیشن کنٹریکٹر کی جانب سے نسلہ ٹاور کو گرانے کےلئے رابطہ نہیں کیا گیا  ہے۔

چیف جسٹس کی جانب سے کنٹرولڈ بلاسٹنگ کے ریمارکس کے بعد کمشنر کراچی کی صدارت میں اعلٰی سطحی اجلاس منعقد ہوا جس میں شہری انتظامیہ کے علاوہ فوج کے انجینیئرز، ایف ڈبلیو او اور این ایل سی کے نمائندوں نے بھی شرکت کی، اور کنٹرولڈ بلاسٹنگ کے حوالے سے اپنے اداروں کی استعداد اور صلاحیت سے آگاہ کیاتاہم ذرائع کے مطابق مذکورہ اجلاس میں تمام اداروں کے سربراہان نے اتنی بلند عمارت کو مسمار کرنے کے لیے کنٹرولڈ بلاسٹنگ کا تجربہ نہ رکھنے کا عندیہ دیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان میں کوئی کمپنی اتنی بلند عمارت کو محفوظ اور محتاط انداز میں منہدم کرنے کا کوئی تجربہ نہیں رکھتی  ہے جس کے باعث ممکن ہے کہ یہ  معاملہ انٹرنیشنل بڈِنگ اور ملٹی نیشنل کمپنی کو کنٹرکٹ دینے تک جائے جس پر کروڑوں روپے لاگت آئے گی ۔

واضح رہے کہ  سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں نسلہ ٹاور سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے ایک ہفتے میں نسلہ ٹاور کو گرانے کا حکم دیتے ہوئے کمشنر کراچی کو اایک ہفتے کے بعد رپورٹ پیش کرنے کے احکامات دیئےتھے ۔

متعلقہ تحاریر