وزیراعظم کی قوم کو دو اچھی اور دو بُری خبریں
پاکستان میں مہنگائی 9 فیصد ہے، بلومبرگ کے مطابق 50 فیصد ہے، ترکی میں 19 فیصد اور ان کی کرنسی 35 فیصد گری ہے

وزیراعظم عمران خان قوم سے خطاب کرتے ہوئےد واچھی اور دو بری خبریں دیتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا کے مقابلے میں پاکستان میں مہنگائی کتنی بڑھی؟، عالمی سطح پر ضروری اشیا کی قیمتوں میں 50 اور پاکستان میں 9 فیصد اضافہ ہوا ہے، تیل مہنگا ہوتا ہے تو ساری چیزیں مہنگی ہو جاتی ہیں۔
قوم سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں کے تناظر میں ملک میں پیٹرول کی قیمت بڑھانے پڑے گی، احساس پروگرام کی ٹیم نے 3سا ل میں ڈیٹا اکٹھا کیا، ڈیٹا کے بغیر سبسڈی دینا آسان نہیں ،آج ہم پاکستان کی تاریخ کے سب سے بڑے فلاحی پروگرام کا افتتاح کررہے ہیں، ہمیں اس ملک کو فلاحی ریاست کی طرف لے کر جانا ہے، ہمیں جب حکومت ملی تھی تب معاشی حالات بہت خراب تھے، ہمیں بیرون ممالک سے لیا گیا قرض واپس دینا تھا لیکن ہمارے پاس پیسے نہیں تھے، سعودی عرب، یو اے ای او چین کے شکر گزار ہیں جنہوں نے ہماری مدد کی ورنہ ہم دیوالیہ ہوجاتے۔
یہ بھی پڑھیے
کیا وزیر اعظم عمران خان قوم کو فوری معاشی ریلیف دے پائیں گے؟
مہنگائی عمران خان کے لیے سونامی ثابت ہوگی
وزیراعظم نے پاکستانی معیشت کو استحکا م دینے والی پالیسیز کا زکر کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ملک کی معیشت کو مستحکم کرنے میں ایک سال لگا اور اس کے فوری بعددنیا سمیت پاکستان کو عالمی وبا کورونا وائرس کا سامنا کرنا پڑا جس سے پوری دنیا متاثر ہوئی سوسال میں کورونا جیسا بحران دنیا میں نہیں آیا،، بھارت میں کرفیو لگا تو ہم پر کافی دباؤ تھا کہ آپ کیوں نہیں لاک ڈاون لگاتے، ہمیں خوف تھا کہ کورونا کیسز بڑھے تو حالات خراب ہوجائیں گے، پاکستان نے بہتر طریقے سے کورونا کا مقابلہ کیا، کورونا کا بہتر طریقے سے سامنا کرنے پر دنیا نے ہماری تعریف کی۔
ملک میں مہنگائی کے حوالے سے مزید بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ پاکستان میں مہنگائی 9 فیصد ہے، بلومبرگ کے مطابق 50 فیصد ہے، ترکی میں 19 فیصد اور ان کی کرنسی 35 فیصد گری ہے، امریکا اور یورپ میں 2008 کے بعد سب سے زیادہ مہنگائی ہوئی ہے، چین میں 26 سال اور جرمنی میں 50 سال بعد سب سے زیادہ مہنگائی ہوئی ہے۔، پچھلے تین چار ماہ میں تیل کی قیمت 100 فیصد بڑھ گئی ہے،بھارت میں 250 روپے اور بنگلا دیش 200 روپے جب کہ پاکستان میں 138روپے لیٹر ہے، ہمارا خسارہ بڑھتا جارہا ہے، اس لئے ہمیں پٹرول کی قیمت میں اضافہ کرنا پڑے گا ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ 2 کروڑ خاندانوں کے لئے گھی ،آٹا اور دال کی قیمتوں پر 30 فیصد رعایت ملے گی، اس سے ملک کے 13 کروڑ عوام کو فائدہ ہوگا۔ 40لاکھ خاندانوں کے لئے سود کے بغیر قرضوں کا پروگرام لارہے ہیں، کسانوں کو سود کے بغیر 5لاکھ روپے تک کا قرضہ ملے گا۔ میری دو خاندانوں سے درخواست ہے کہ وہ ملک سے لوٹا ہوا پیسہ واپس لائیں میں کھانے پینے کی اشیا کی قیمتیں آدھی کردوں گا۔