قومی اسمبلی میں حزب اختلاف کے ہاتھوں حکومت کو شکست

ایاز صادق کا کہنا ہے کہ بدترین شکست پر حکومت کو مستعفی ہونا چاہئے آج حکومت ایک بار پھر رسواء ہوئی ہے۔

جمعہ کو پارلیمنٹ میں اہم قانون سازی کیلئے بلائے گئے اجلاس سے قبل ہی حکومت کو حزب اختلاف کے ہاتھوں تاریخی شکست کا سامنا کرنا پڑگیا، کوئی بھی منتخب رکن سات سال تک دوسری پارٹی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنے کا اہل نہیں ہوگا۔

حکومت کی جانب سے انتخابی امیدوار پر سات سال تک انتخابی نشان تبدیل نہ کرنے کی پابندی لگانے کے بل کی مخالفت کے باوجود بل کے حق میں 117 اور بل کی مخالفت میں 104 ووٹ ڈالے گئے۔ایوان میں اپوزیشن کی اکثریت کے باعث آئین میں ترمیم کے بل کی تحریک منظور کرلی گئی۔

یہ بھی پڑھیے

قومی اسمبلی سے صحافیوں اور میڈیا پروفیشنلز کے تحفظ کا بل 2021 منظور

کیا حزب اختلاف ٹی ٹی پی کے معاملے پر حکومت کو ٹف ٹائم دے پائے گی؟

اجلاس کے دوران پاکستا ن مسلم لیگ نواز کی جانب سے دستور ترمیمی بل 2021  کی قرار داد رکن اسمبلی سیّد جاوید حسنین نے پیش کی، قرارداد کے  تحت کوئی بھی منتخب رکن  سات سال تک دوسری پارٹی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنے کا اہل نہیں ہوگا،  حکومت کی طرف سے بل کی مخالفت کی گئی  تاہم  اجلاس کے دوران گنتی میں بل پر حکومت کو عددی شکست کا سامنا کرناپڑا۔

بل کے حق میں 117 جبکہ مخالفت میں 104 ووٹ آئے،  ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے بل کے خلاف فیصلہ دیا جس کو اپوزیشن نے چیلنج کیا ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے بل متعلقہ کمیٹی کو بھجوادیا۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے مائکرو بلاگنگ کی سوشل میڈیا ویب سائٹ ٹوئٹر پر قومی اسمبلی  میں حزب خلاف کے ہاتھوں حکومت کو عددی شکست پر کہاہے کہ  حکومت کو قومی اسمبلی میں آج پھر شکست دینے پر متحدہ حزب اختلاف کو مبارک باد پیش کرتا ہوں۔

قومی اسمبلی کے سابق اسپیکر اور پاکستان مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی ایاز صادق کا کہنا ہے کہ بدترین شکست پر حکومت کو مستعفی ہونا چاہئے آج حکومت ایک بار پھر رسواء ہوئی ہے۔

 

قومی اسمبلی میں حکومت کوشکست کے بعد حزب اختلاف کے حوصلے بلند ہوگئے ہیں، اجلاس کے بعد اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے پارلیمنٹ کے سینیٹ بینکوئٹ ہال میں حزب اختلاف کے اراکین کے اعزاز میں عشائیہ دیا جس میں پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، امیر، مولانا اسعد محمود اور حیدر خان ہوتیْ سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں نے شرکت کی۔

اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے کہا کہ حکومت نے 22 کروڑ عوام کی زندگی اجیرن کردی ہے، ہم نے فیصلہ کرکے مہنگائی کے خلاف اور نیب آرڈی ننس کے خلاف کمر کس لی ہے، نیب آرڈی ننس کو ہر صورت روکیں گے اس کے خلاف پارلیمنٹ میں بھی اقدامات کریں گے اور عدالت سے بھی رجوع کریں گے،  مہنگائی کے خلاف ملک بھر میں ریلیاں نکالی جائیں گی حکومت کے خلاف ہر فورم پر احتجاج کریں گے۔

 بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پارلیمان میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی قیادت میں حزب اختلاف کی تمام سیاسی جماعتیں متحد ہیں، آج متحدہ اپوزیشن نے ایوان میں حکومت کو شکست دی، اپوزیشن کا اتحاد ہی حکومت کو شکست دے سکتا ہے، پارلیمان کے مشترکہ اجلاس میں پیپلز پارٹی متحدہ اپوزیشن کے ساتھ فعال کردار ادا کرے گی۔

متعلقہ تحاریر