عاصمہ جہانگیر کانفرنس کیلیے بیرونی فنڈنگ کے ثبوت مل گئے

امریکہ کی این جی او نیشنل اینڈومنٹ فار ڈیموکریسی نے پاکستان میں تعینات امریکی عہدیدار کو لکھا کہ پاکستان کے 20 سے زائد اداروں کو 80 لاکھ ڈالر دئیے گئے ہیں۔

پچھلے دنوں لاہور میں ہونے والی عاصمہ جہانگیر کانفرنس میں مختلف شخصیات کی جانب سے کی گئی تقاریر موضوعِ بحث بنی رہیں، چیف جسٹس آف پاکستان گلزار احمد کیانی سمیت کئی وفاقی وزرا، سیاستدانوں، وکلا اور سول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے یہاں تقاریر کیں۔

زیادہ تر تقاریر میں پاکستان کے ریاستی اداروں کے خلاف نہایت غیر محتاط گفتگو کی گئی جس کی مذمت بھی ہوئی، وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے بتایا کہ عاصمہ جہانگیر کانفرنس منعقد کرنے کے لیے منتظمین کو بیرونی فنڈنگ موصول ہوئی تھی۔

یہ بھی پڑھیے

برطانیہ میں نئے کورونا ویریئنٹ ‘اومی کرون’ کے وار جاری

برطانیہ نے پاکستانیوں کیلیے نیا امیگریشن سسٹم متعارف کروا دیا

اس کانفرنس کا پس منظر سمجھنے کے لیے امریکہ کی ایک ‘این جی او’ نیشنل اینڈومنٹ فار ڈیموکریسی کو جاننا نہایت ضروری ہے جس نے حال ہی میں پاکستان میں امریکی چارج ڈی افیئرز اینجلا ایگلر کے نام تحریری خط میں لکھا کہ صدر جوبائیڈن کی سربراہی میں آئندہ دنوں ہونے والی ‘سمٹ فار ڈیموکریسی’ میں پاکستان کو مدعو نہ کیا جائے۔

نیشنل اینڈومنٹ فار ڈیموکریسی اپنے مخفف ‘این ای ڈی’ سے پوری دنیا میں مشہور ہے۔ این ای ڈی کی جانب سے لکھے گئے خط کے مطابق تنظیم نے پاکستان میں 3 شعبوں کے لیے 20 سے زائد اداروں کو 80 لاکھ ڈالر کی رقم تقسیم کی ہے۔

این ای ڈی کا کہنا ہے کہ پاکستان میں جمہوریت دباؤ کا شکار ہے کیونکہ سول ملٹری توازن کا پلڑا فیصلہ کن طور پر ملٹری کے حق میں جھک چکا ہے۔

تنظیم نے خط میں لکھا ہے کہ پاکستان میں جمہوری عمل کی بہتری کے لیے بلاول بھٹو زرداری، شیری رحمان، مراد علی شاہ، شاہد خاقان عباسی، عطااللہ تارڑ اور ظہور احمد بلیدی سے بات چیت کی گئی ہے تاکہ انتخابی سیاست میں مثبت تبدیلی لائی جاسکے۔

اینڈومنٹ نے ایکسپریس ٹریبیون، جیو نیوز، نیا دور اور فیکٹ فوکس کو فنڈز دئیے ہیں تاکہ مقامی جمہوری قوتوں کے ساتھ مل کر آزادی اظہار رائے کو فروغ دیا جاسکے۔

نیشنل اینڈومنٹ فنڈ کی جانب سے امریکی عہدیدار کو لکھا گیا یہ خط اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ عاصمہ جہانگیر کانفرنس اور اس جیسی دیگر تقریبات منعقد کروانے کا ذمہ دار کون ہے؟

ان تقریبات کے لیے فنڈز کہاں سے آتے ہیں؟ یہاں شرکا جو تقاریر کرتے ہیں ان کا ایجنڈا کیا ہے؟ یہ سب سمجھنے کے لیے این ای ڈی کا خط ہی کافی ہے۔

پاکستان کے سادہ لوح شہری سمجھ رہے ہیں کہ عاصمہ جہانگیر کانفرنس کے ذریعے سول سوسائٹی کو اپنی بات کہنے کا موقع ملا، آج یہ خبر پڑھنے کے بعد اب یہ بھی معلوم ہوگیا ہوگا کہ ایسے ایونٹس کے لیے پیسے کوئی کیوں دیتا ہے؟

سنہ 1970 میں جب امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے مختلف جرائم کی تحقیقات کی جارہی تھیں تب سی آئی اے نے 1980 میں نیشنل اینڈومنٹ فنڈ قائم کیا تھا۔

این ای ڈی کے صدر ایلن وینسٹین نے 1991 میں کہا تھا کہ بہت سے کام جو کہ آج ہم کھلے عام کر رہے ہیں، 25 سال پہلے یہ تمام کام سی آئی اے کرتی تھی۔

متعلقہ تحاریر