رانا شمیم کا نام ای سی ایل پر نہیں جائے گا، اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ

ایڈووکیٹ رائے محمد نواز کھرل نے سابق چیف جسٹس گلگت بلتستان کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی استدعا کی تھی۔

سابق چیف جج گلگت بلتستان رانا شمیم کے خلاف توہین عدالت کیس میں پارٹی بننے کی درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے فیصلہ جاری کردیا۔ عدالتی حکم کے مطابق رانا محمد شمیم کا نام ای سی ایل میں نہیں ڈالا جائے گا۔

فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے جاری کر دیا۔ فیصلے کے مطابق توہین عدالت کیس میں محمد نواز کھرل نے فریق بننے کے لیے دو درخواستیں دائر کی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

بی آر ٹی پشاور کے لیے سسٹین ایبل ٹرانسپورٹ ایوارڈ کا اعلان

کراچی کے فیکٹری ملازمین کا سری لنکن مینجر کو خراج تحسین

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں لکھا ہے کہ وکیل نے توہین عدالت کی کارروائی میں فریق بننے کی عدالت سے استدعا کی گئی، وکیل نے رانا محمد شمیم ​​کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کی استدعا کی۔

عدالتی حکم نامے میں لکھا ہے کہ توہین عدالت کی کارروائی کا مقصد صرف مفاد عامہ کے لئے ہے، توہین کا معاملہ خاص طور پر ایک مبینہ توہین کرنے والے اور عدالت کے درمیان ہے۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے اپنے فیصلے میں لکھا ہے کہ ایک مبینہ توہین آمیز شخص کے علاوہ کوئی شخص توہین عدالت کی کارروائی کے لیے ضروری فریق ہونے کا دعویٰ نہیں کر سکتا۔ عدالت نے درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کر دی۔

سابق چیف جج گلگت بلتستان رانا شمیم کے بیرون ملک فرار کا خدشہ، ایڈووکیٹ رائے محمد نواز کھرل نے توہین عدالت کیس میں فریق بننے کے لیے درخواست دائر کی تھی۔

ایڈووکیٹ رائے محمد نواز کھرل نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ رانا شمیم مسلم لیگ ن سندھ کے عہدیدار رہے، ن لیگ نے برسر اقتدار آتے رانا شمیم کو بطور چیف جسٹس گلگت بلتستان تعینات کیا۔ ایڈووکیٹ رائے محمد نواز کھرل کا کہنا ہے کہ خدشہ ہے کہ رانا شمیم بیرون ملک فرار نہ ہو جائیں، اس لیے عدالت وزارت داخلہ کو رانا شمیم کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم دے۔

متعلقہ تحاریر