کیا سعودی عرب میں مسلمان نہیں رہتے؟ ارشاد بھٹی

فرانسیسی صدر کے سعودی عرب آنے پر کوئی قتل و غارت،جلاؤ گھیراؤ کیوں نہیں ہوا،ارشاد بھٹی کا پاکستانیوں سے سوال

سینئر تجزیہ کار ارشاد بھٹی نے سوال کیا ہے کہ کیا سعودی عرب میں مسلمان نہیں رہتے؟فرانسیسی صدر کے سعودی عرب آنے پر کوئی قتل و غارت،جلاؤ گھیراؤ کیوں نہیں ہوا۔

فرانس کے صدرایمانوئل میکروں نے گزشتہ ہفتے سعودیہ سمیت خلیجی ریاستوں کا دورہ کیا۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جدہ آمد کے بعدولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے میکروں سے شاہی محل میں ملاقات کی اور ان کے اعزاز میں ظہرانے کی میزبانی کی۔

یہ بھی پڑھیے

فرانس کی اپنی مصنوعات کا بائیکاٹ ختم کرنے کی اپیل

بچو ں سے جنسی زیادتی، فرانسیسی چرچ نے پوپ کو بھی شرمندہ کردیا

سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کے بعد فرانسیسی صدر کا کہنا تھا کہ سعودیہ اور فرانس نے لبنان سے سفارتی تعلقات بہتر بنانے کا عزم ظاہر کیا۔

سینئر تجزیہ کار ارشاد بھٹی نے فرانسیسی صدر کے دورہ سعودیہ پر پاکستان میں فرانس احتجاج کرنے والوں سے دلچسپ سوال کرڈالا۔

ارشار بھٹی نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ فرانسیسی صدر سعودیہ کےدورےپر جدہ پہنچے،اب اپنےسب پاکستانیو سے پوچھنا یہ ہے کہ سعودی عرب وہ جہاں ہمارا مکہ،مدینہ،جہاں نبٌی پاک تشریف لائے اور جہاں اسلام پھیلا، وہاں فرانسیسی صدر کے آنے پر کوئی قتل و غارت،جلاؤ گھیراؤ کیوں نہیں ہوا اور کیا سعودیہ میں مسلمان نہیں رہتے؟

متعلقہ تحاریر