سقوط ڈھاکا پر بھارت کا گھناؤنا اور جھوٹ پر مشتمل کردار بے نقاب

حقائق کے مطابق صدر ایوب کی کابینہ کے نصف ارکان اور بیشتر سیکرٹریز مشرقی پاکستان سے تھے۔

سقوط ڈھاکا اور بھارت کا گھناؤنا کردار، مشرقی پاکستان کے لیے کیا کچھ کیا گیا، 1971 سے قبل کیا ہوا؟ مشرقی پاکستان بنگلہ دیش کیسے بنا؟ ٹھوس حقائق نے ملک دشمنوں کا جھوٹا پراپیگنڈابے نقاب کردیا۔

سقوط ڈھاکہ میں بھارتی سازشیں بے نقاب، بھارت نے منظم سازش کے تحت غیرمنصفانہ تقسیم ہند پر پردہ ڈالا، مشرقی پاکستان کی تاریخی اقتصادی بدحالی، قدرتی آفات اور محرومیوں کو اچھالا۔

یہ بھی پڑھیے

سانحہ اے پی ایس کو 7 سال مکمل، دہشتگرد اپنے انجام کو پہنچ گئے

سانحہ سیالکوٹ: پولیس بے قصور لوگوں کو گرفتار کرکے پیسے بٹورنے لگے

مشرقی پاکستان اور مغربی پاکستان کے درمیان نفرت کی دیوار کھڑی کی گئی ۔ مشرقی پاکستان کے عوام میں مشرقی پاکستان سے نفرت اور استحصال کا پراپیگنڈا پھیلایا گیا ۔ درحقیت قیام پاکستان کے بعد مرکز نے ملک کے مشرقی حصے میں صنعتیں لگائیں۔

اس وقت کے مشرقی پاکستان میں سرمایہ کاری ہوئی ، ڈیم بنائے ، جوٹ اور چائے کی صنعت نے نمایاں ترقی کی۔ تیل اور گیس کی تلاش تیز سے تیز تر ہوئی ، مشرق و مغربی پاکستان میں رابطے کے لیے اورینٹ ایئر لائن کی بنیاد رکھی گئی جو بعد میں پی آئے اے بنی۔

حقائق کے بر خلاف ہندوستان نے سچ کو چھپایا اور دنیا کو گمراہ کیا۔ بھارت نے سارش کا کوئی موقع ہاتھ سے نہ جانے دیا۔  آزادی کے بعد مشرقی پاکستان میں بندرگاہیں بنیں، ریفائنریز، پن بجلی کے منصوبے لگے اور 1949ء میں چٹاگانگ چائے نیلامی مرکز کا قیام عمل میں لایاگیا۔

تقسیم ہند کے وقت مشرقی پاکستان میں کوئی جوٹ مل قائم نہ تھی لیکن مغربی پاکستان کی سرمایہ کاری سے 1950ء میں ہی مشرقی پاکستان دنیا کا سب بڑا جوٹ مرکز بن گیا۔

مشرقی پاکستان میں 1955ء میں قدرتی گیس دریافت ہوئی اور 1960 میں 7 گیس فیلڈز فعال ہوئے اور چٹاگانگ میں تیل کمپنیوں کے ہیڈکوارٹرز بنے۔ امریکی تعاون سے 1965ء میں کپتائی ڈیم ہائیڈرو الیکٹرک منصوبے کی بنیاد رکھی گئی اور ڈھاکہ دیگر شہروں کی نسبت نمایاں ترقی کرگیا۔ چٹاگانگ بندرگاہ، چندرا گھونا پیپر ملز، ریلوے، سڑک، ایئر لائن اور دریائی نیٹ ورکس کی ترقی مرکز کی مدد سے ہی ممکن ہوئی۔

یہی نہیں، صدر ایوب کی کابینہ کے نصف ارکان اور بیشتر سیکرٹریز مشرقی پاکستان سے تھے۔ یوں یہ تاثر دم توڑ جاتا ہے کہ مغربی پاکستان نے مشرقی پاکستان کا استحصال کیا۔ درحقیقت قدرتی آفات اور 1943ء کی قحط سالی نے مشرقی پاکستان کو بری طرح متاثر کیا تھا جس کے اثرات سے جلد نکلنا ممکن نہیں تھا۔ بھارت نے پےدرپے سازشیں کرکے نفرت اور جھوٹا پراپیگنڈا کیا۔

متعلقہ تحاریر