100 سے زائد ارکان پارلیمنٹ ٹیکس نادہندہ نکلے

بیشتر ارکان کا ایف بی آر میں ریکارڈ نہیں، 161 ارکان نے انکم ٹیکس ادا نہیں کیا، چند اراکین وفاقی کابینہ میں شامل ہیں۔

جنگ اخبار میں خبر شائع ہوئی ہے کہ 100 سے زائد اراکینِ پارلیمنٹ نہ تو انکم ٹیکس دیتے ہیں اور نہ ہی ایف بی آر میں ان کا اندراج ہوا ہے۔

رپورٹ کے مطابق 1170 میں سے 161 ارکان نے نہ تو آمدنی پر ٹیکس ادا کیا ہے اور نہ ہی ٹیکس گوشوارہ جمع کروایا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

حکومت پاکستان نے ٹیکسٹائل اور اپیرل سیکٹر کیلئے چارسالہ پالیسی کا مسودہ تیار کرلیا

سیلز ٹیکس رسید ایف بی آر کو بھجوائیں، ہر ماہ کروڑوں کے انعام پائیں

یہ اراکین پارلیمنٹ ٹیکس ادائیگی نہ کرکے قانون کی خلاف ورزی کے مرتکب ہورہے ہیں، ٹیکس نادہندہ ارکان کے ظاہر کردہ اثاثے 35 ارب روپے کے ہیں۔

103 ارکان پارلیمنٹ سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھتے ہیں اور ان میں سے چند وفاقی کابینہ میں شامل ہیں۔

چار اراکین پارلیمنٹ ٹیکس دہندگان نہیں ہیں لیکن پچھلے دس سال میں انہوں نے دبئی، ناروے اور لندن میں لاکھوں ڈالرز کی جائیداد خریدی ہے۔

سنہ 2018 کے ارکان پارلیمنٹ کی ٹیکس فہرست میں 1170 میں سے 323 ارکان کا ٹیکس ریکارڈ موجود نہیں ہے۔

حکومت کو اس وقت 2019 اور 2020 کی ٹیکس تفصیلات جاری کرنا ہیں۔ ایک طرف ٹیکس حکام شہریوں سے اثاثے ظاہر کرنے کا کہہ رہے ہیں دوسری طرف اراکین پارلیمنٹ ہی ٹیکس چوری کر رہے ہیں۔

متعلقہ تحاریر