سیاست بظاہر پھولوں کی سیج مگر بہت بےرحم

حالیہ برسوں میں شریف خاندان میں یہ دوسرا انتقال ہے۔ اس سے قبل نواز شریف کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز ستمبر 2018ء میں لندن میں انتقال کر گئی تھیں


پاکستان مسلم لیگ (ن) کے بانی نواز شریف اور صدر شہباز شریف کی والدہ اتوار کے روز لندن میں انتقال کرگئی ہیں۔

حالیہ برسوں میں شریف خاندان میں یہ دوسرا انتقال ہے۔ اس سے قبل نواز شریف کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز ستمبر 2018ء میں لندن میں 68 سال کی عمر میں انتقال کر گئی تھیں۔

بیگم کلثوم نواز کے انتقال کے وقت سابق وزیراعظم نواز شریف اوران کی صاحبزادی مریم نواز راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں قید دن گزار رہے تھے۔ کلثوم نواز کے انتقال پر دونوں پرول پر جیل سے باہرآئے تھے۔

اب مسلم لیگ (ن) کے سربراہ لندن میں زیرعلاج ہیں۔ انہیں پاکستانی عدالتوں نے بدعنوانی کے ایک مقدمے میں سزا سنائی تھی۔ وہ بیرون ملک ہونے کے باعث والدہ کی آخری رسومات میں شرکت نہیں کرسکیں گے۔

تاہم شہباز شریف والدہ کی تدفین میں شریک ہوں گے۔ کیونکہ مسلم لیگ (ن) کے عہدیداروں نے کہا تھا کہ وہ انہیں پیرول پر باہر نکلوائیں گے۔

یہ بھی پڑھیے

مسلم لیگ ن انتخابات میں فوج کے کردار کے خلاف نہیں

سیاست کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ بظاہر پھولوں کی سیج ہے۔ اگر ایک بار منتخب ہو جائیں تو گاڑیاں، پروٹوکول، لامتناہی سہولتیں اور طاقت یہ سب مل جاتا ہے۔ لیکن اِس کے ساتھ ساتھ یہ بڑا بے رحم شعبہ بھی ہے۔ صرف نواز شریف ہی نہیں بلکہ اپنے عزیزوں کی ایک کے بعد ایک اموات دیکھنے والی نصرت بھٹو بھی ہیں۔

سابق وزیراعظم پاکستان ذوالفقار علی بھٹو کی اہلیہ تھیں۔ ان کے شوہر اور تینوں بچوں یعنی پاکستان کی پہلی خاتون وزیراعظم بے نظیر بھٹو، مرتضیٰ بھٹو اور شاہنواز بھٹو کو قتل کیا گیا۔

اُنہوں نے اپنے خاندان کی تین اموات دیکھی ہیں اور اب اُن کے خاندان میں صرف اُن کی صاحبزادی صنم بھٹو بچی ہیں۔ اُن کا سیاست کی جانب رجحان نہی ہے۔

متعلقہ تحاریر