عامر لیاقت حسین نے ایک مرتبہ پھر وزیراعظم سے معافی مانگ لی

دو روز قبل پی ٹی آئی کے ایم این اے نے کراچی کے علاقے طارق روڈ واقع مدینہ مسجد گرانے کے معاملے پر عمران خان کو آڑے ہاتھوں لیا تھا۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین نے طارق روڈ مدینہ مسجد آمد کے موقع پر اپنے کہے ہوئے الفاظ پر وزیراعظم عمران خان اور پارٹی رہنماؤں سے معافی کی درخواست کی ہے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے عامر لیاقت حسین نے کہا ہے کہ "میرے پی ٹی آئی کے ساتھیوں سب سے پہلے میں یہ بتا دینا چاہتا ہوں کہ میرا وزیر اعظم عمران خان کے ساتھ ایک اٹوٹ رشتہ ہے جو کبھی ختم نہیں ہوسکتا ، جو بھی بات آپ کو بری لگی ہے وہ یقیناً آپ کو بری لگنی بھی چاہیے۔ لیکن بات کا تناظر چھپانا سب سے بری بات ہے۔”

یہ بھی پڑھیے

میڈیا پر اثر انداز ہونے کی کوشش،مریم نواز کی ایک اور آڈیو لیک

پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس، فرخ حبیب نے ن لیگ اور پی پی کا پینڈورا باکس کھول دیا

اپنی صفائی دیتے ہوئے انہوں نے مزید کہا ہے کہ "خان صاحب آپ کو شرم نہیں آتی ، شرم آتی ہے تو آتا ہے۔ پھر میں چپ کرگیا۔ پھر میں نے کہا کہ شرم آتی ہے تو اقوام متحدہ میں آتا ہے۔ وہاں آتے ہیں اور وہاں آکر خطاب کرتے ہیں۔ لیکن میری بات کے بیچ کے حصے کو کاٹ کر دکھایا گیا۔”

ایم این اے عامر لیاقت حسین کا کہنا تھا کہ "اس سب کے باوجود بھی میں آپ سب سے معذرت چاہوں گا۔ میں خان صاحب سے بھی معافی چاہتا ہوں اور میں خان صاحب کے پاس جاکر بھی ان سے معافی مانگو گا۔ ان کا عامر ایسا نہیں ہے ، ان کا عامر انہیں بہت چاہتا ہے ، ان سے بہت محبت کرتا ہے۔ خان صاحب میرےلیڈر میرے رہبر ہیں۔”

یاد رہے کہ دو روز قبل عامر لیاقت حسین نے کراچی کے علاقے طارق روڈ پر قائم مدینہ مسجد کا دورہ کیا تھا اور بات چیت کی تھی۔ اس دورے کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جس میں انہوں نے اپنی حکومت اور وزیراعظم پر سخت تنقید کی تھی۔

گفتگو کرتے ہوئے ایم این اے عامر لیاقت حسین نے کہا تھا کہ "میرے لیے یہ لفظ بہت اہمیت کا حامل ہے مدینہ ، ریاست مدینہ میں مدینہ مسجد گرا رہے ہیں۔

اس پر سوال کرنے والے سوال کیا کہ حکومت تو آپ کی ہے اس حوالے سے آپ کیا کہتے ہیں؟ عامر لیاقت حسین نے جواب دیا جو مسجدیں گراتی ہے وہ میری حکومت نہیں ہے۔

اسی شخص نے پوچھا تو کیا خان صاحب کو شرم نہیں آئی؟ اس پر عامر لیاقت نے کہا کہ ان کو شرم آتی تو وہ آتے، یہ سنتے ہی ان کیساتھ بیٹھے افراد نے قہقہے لگانا شروع کر دیئے۔

متعلقہ تحاریر