کالم نگار جویریہ صدیق کا بلاگر احمد وقاص گورائیہ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ
سحر شنواری ، ملیحہ ہاشمی ، ڈاکٹر نازیہ میمن اور ثناء جمال نے بلاگر کی اخلاق باختہ گفتگو کی مذمت کرتے ہوئے سوشل میڈیا صارفین سے اس کے خلاف آواز بلند کرنے کی درخواست کی ہے۔
اسلام آباد: کالم نگار اور صحافی جویریہ صدیق نے خواتین صحافیوں کو آن لائن ہراساں کرنے پر ہالینڈ میں مقیم بلاگر احمد وقاص گورایہ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
احمد وقاص گورائیہ کی جانب سے پاکستانی خواتین صحافیوں پر بےہودہ الزامات اور بدسلوکی کے آغاز کے بعد، جویریہ صدیق نے صحافی خواتین سے درخواست کی ہے کہ وہ ٹوئٹر پر اپنے خلاف ہونے والی بدسلوکی اور دھمکی آمیز پیغامات کو رپورٹ کریں۔
یہ بھی پڑھیے
سانحہ مری: حکومتی اداروں کے ساتھ میڈیا بھی ذمہ دار ہے
سانحہ مری، موبائل فون کمپنیز کے پیکجز، بڑی دیر کی مہرباں آتے آتے
جویریہ صدیق نے پاکستان میں نیدرلینڈ کے سفیر ووٹر پلمپ کو مخاطب کرتے ہوئے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر سوال کیا ہے کہ "احمد وقاص گورانیہ کی جانب سے خواتین صحافیوں کے خلاف روزانہ کی بنیاد پر قابل اعتراض پیغامات پر آپ لوگ ایکشن کیوں نہیں لیتے۔”
I need to report this troll @AWGoraya he is threatening and abusing women journalist of Pakistan regularly from Netherlands.https://t.co/EF9xelmKOA
Cc
@Twitter @TwitterSupport @TwitterWomen @CPJAsia @ifjasiapacific @CFWIJ#JournalismIsNotACrime@PakinNetherland @NLAmbPlomp pic.twitter.com/ftGBYli6wC— Javeria Siddique (@javerias) January 8, 2022
انہوں نے خواتین صحافیوں بشمول فریحہ ادریس، ملیحہ ہاشمی، سمیرا خان، مہر تارڑ، غریدہ فاروقی اور سحر شنواری سے نیدرلینڈ پولیس کا نمبر اور سوشل میڈیا لنکس شیئر کرتے ہوئے شکایت درج کرنے کو کہا ہے۔
Respected women journalists of Pak @Fereeha @MaleehaHashmey @sumrkhan1 @MehrTarar @GFarooqi @SeharShinwari
Next time @awgoraya harassed u @Twitter pls file a complaint to Netherlands police.
Call +31-343 57 8844
Social media
Twitter: @Politie
Facebook: Politie Nederland https://t.co/vvnGMyrWv4— Javeria Siddique (@javerias) January 9, 2022
کالم نگار جویریہ صدیق نے احمد وقاص گورایہ کے کچھ قابل اعتراض ریمارکس بھی شیئر کیے جن میں انہوں نے خواتین صحافیوں کو ’طوائف‘ کہا اور بدکلامی کی ہے۔”

سحر شنواری جوکہ ایک مارننگ شو کی میزبانی کرتی ہیں نے کہا ہے کہ "وہ اتنا بزدل آدمی ہے۔ اسے پچھلی بار اپنی کچھ ٹویٹس ڈیلیٹ کرنی پڑی تھیں جب میں نے آخری بار نیدرلینڈ کی پولیس کا ذکر کیا تھا۔”
I need to report this troll @AWGoraya he is threatening and abusing women journalist of Pakistan regularly from Netherlands.https://t.co/EF9xelmKOA
Cc
@Twitter @TwitterSupport @TwitterWomen @CPJAsia @ifjasiapacific @CFWIJ#JournalismIsNotACrime@PakinNetherland @NLAmbPlomp pic.twitter.com/ftGBYli6wC— Javeria Siddique (@javerias) January 8, 2022
ملیحہ ہاشمی نے لکھا ہے “ڈٹی رہو ، جویریہ! میں نے مہینوں پہلے اپنا مقدمہ اللہ کی عدالت میں پیش کردیا تھا ، جب اس نے مجھ پر اسی طرح کے گندے انداز میں حملہ کیا تھا۔”
I need to report this troll @AWGoraya he is threatening and abusing women journalist of Pakistan regularly from Netherlands.https://t.co/EF9xelmKOA
Cc
@Twitter @TwitterSupport @TwitterWomen @CPJAsia @ifjasiapacific @CFWIJ#JournalismIsNotACrime@PakinNetherland @NLAmbPlomp pic.twitter.com/ftGBYli6wC— Javeria Siddique (@javerias) January 8, 2022
بی بی سی کی سابق پروڈیوسر ڈاکٹر نازیہ میمن نے مذمتی تبصرہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ” وہ شخص قابل مذمت ہے۔ چاہے وہ پاک فوج سے نفرت کرتا ہو یا خواتین صحافیوں سے ذاتی رنجش رکھتا ہو، سوشل میڈیا پر اپنی زبان کو کنٹرول کرنا چاہیے۔ یہاں کے لوگ زیادہ سمجھدار ہیں اور جانتے ہیں کہ "کون کیا ہے” ٹرول کر کے وہ خود کو مزید بے نقاب کر رہا ہے۔”
I need to report this troll @AWGoraya he is threatening and abusing women journalist of Pakistan regularly from Netherlands.https://t.co/EF9xelmKOA
Cc
@Twitter @TwitterSupport @TwitterWomen @CPJAsia @ifjasiapacific @CFWIJ#JournalismIsNotACrime@PakinNetherland @NLAmbPlomp pic.twitter.com/ftGBYli6wC— Javeria Siddique (@javerias) January 8, 2022
گلف نیوز کی صحافی ثنا جمال نے گورایہ کی بدسلوکی والی ٹویٹس کی رپورٹ کرنے کی تصدیق کی ہے۔









