پاک فوج نے بلوچستان میں دہشتگردوں کا ایک اور وار ناکام بنا دیا

وزیراعظم عمران خان نے نوشکی اور پنجگور میں دہشتگردوں کے حملوں کو ناکام بنانے پر پاک فوج کے جوانوں کو سلام پیش کیا ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کا کہنا ہے پاک فوج کے بہادر جوانوں نے نوشکی اور پنجگور میں دہشتگردوں کے حملوں کو ناکام بناتے ہوئے 4 دہشتگردوں کو جہنم واصل کردیا ہے۔ دشمن کے حملوں کو ناکام بنانے پر وزیراعظم عمران خان نے پاک فوج کے جوانوں کو سلام پیش کیا ہے، دوسری جانب وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ نوشکی اور پنجگور میں 9 دہشتگرد مارے گئے ہیں جب چار جوان شہید ہوئے ہیں جبکہ پنجگور میں لڑائی جاری ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کی جانب سے بدھ کی شام جاری ہونے والے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ دہشتگردوں نے دو الگ الگ حملوں میں بلوچستان کے علاقوں پنجگور اور نوشکی میں سیکورٹی فورسز کے کیمپوں پر حملے کرنے کی کوشش کی۔

یہ بھی پڑھیے

کیا نواز شریف میڈیکل رپورٹ کے ذریعے ریاست اور عدالت کا منہ چڑھا رہے ہیں؟

رحمان ملک کورونا کا شکار، پھیپھڑے متاثر، آئی سی یو منتقل

وزیراعظم عمران خان نے نوشکی اور پنجگور میں دہشتگردوں کے حملوں کو پسپا کرنے پر پاک فوج کو سلام پیش کرتے ہوئے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پیغام شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ” ہم بلوچستان کے علاقوں، پنجگور اور نوشکی میں قائم فوجی کیمپوں پر دہشتگردوں کے حملے پسپا کرنے والے اپنے جری جوانوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔ پوری قوم اپنی عساکر کی پشت پر متحد اور یکجا کھڑی ہے جو ہمارے حفظ و دفاع کیلئے پیہم عظیم قربانیاں پیش کر رہے ہیں۔”

ترجمان آئی ایس پی ار نے اپنے بیان میں کہا ہے یہ پاک فوج کے جوانوں نے دہشتگردوں کے دونوں حملوں کا بھرپور جواب دیتے ہوئے دشمن کو بھاری جانی اور مالی نقصان پہنچایا اور حملوں کو پسپا کردیا۔”

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ پنجگور میں دہشت گردوں نے دو مقامات سے سیکیورٹی فورسز کے کیمپ میں داخل ہونے کی کوشش کی۔

"تاہم، فوجی جوانوں کی طرف سے بروقت جوابی کارروائی نے دہشت گردی کی کوشش کو ناکام بنا دیا۔ فائرنگ کے شدید تبادلے کے دوران ایک فوجی شہید ہو گیا ہے، تاہم دہشتگرد فرار ہوگئے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق نوشکی میں دہشتگردوں نے فرنٹیئر کور (ایف سی) کے کیمپ میں داخل ہونے کی کوشش کی جس کا "فوری جواب” دیا گیا، فرنٹیئر کور کے جوابی حملے میں چار دہشت گرد مارے گئے ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ فائرنگ کے تبادلے کے دوران ایک فوجی جوان زخمی بھی ہوا تھا۔

واضح رہے کہ اس سے قبل ایف سی کے ترجمان نے پنجگور اور نوشکی میں سیکورٹی فورسز کے کیمپوں کے قریب دو دھماکوں کی تصدیق بھی کی تھی اور فائرنگ کا بھی بتایا تھا۔

بی ایل اے کا بیان

کالعدم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے ایک بیان میں ان حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

ضلع کیچ میں دہشتگردوں کا حملہ

آج کے واقعات بلوچستان میں حملوں کے سلسلے میں تازہ ترین ہیں اور صوبے کے ضلع کیچ میں سیکورٹی فورسز کی ایک چوکی پر دہشت گردانہ حملے میں دس فوجیوں کی شہادت کے ایک ہفتہ بعد ہوئے ہیں۔

ضلع کیچ میں دہشتگردوں کے حملے پر بیان جاری کرتے ہوئے آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ دہشتگردوں نے 25 اور 26 جنوری کی درمیانی رات کو حملہ کیا تھا۔

ترجمان آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا تھا کہ "شدید فائرنگ کے تبادلے کے دوران، ایک دہشت گرد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے جبکہ دہشت گردوں کے حملے کو پسپا کرتے ہوئے 10 جوانوں نے جام شہادت نوش فرمایا تھا۔”

ضلع کیچ حملے کے دو روز بعد دہشتگردوں نے ڈیرہ بگٹی کے علاقے سوئی میں دو دھماکے کئے تھے جس کے نتیجے میں بگٹی قبیلے کے ایک بزرگ سمیت لیویز کے تین اہلکار شہید جبکہ 8 زخمی ہوئے تھے۔

یاد رہے کہ 30 جنوری کو ضلع جعفرآباد کے شہر ڈیرہ اللہ یار میں دستی بم حملے میں دو پولیس اہلکاروں سمیت 17 افراد زخمی ہوئے تھے۔

متعلقہ تحاریر