قیادت کی پالیسیز سے پارٹی کو نقصان ہورہا ہے، خواجہ آصف
خواجہ آصف کہتے ہیں کہ موجودہ حکومت جو متعدد بحرانوں کا شکار ہے اس سے ہم سیاسی فوائد حاصل کرنا چاہئے
پاکستانی سیاست اس وقت ایک غیر معمولی صورتحال سے دوچار ہے ایک جانب حکمران جماعت نیا پاکستان کے نعرے سے احتساب کا عمل جاری رکھے ہوئے ہے تاہم اس میں تاحال کوئی خاطرخواہ نتائج حاصل کرنے میں ناکامی کا سامنا کیا ہے تو دوسری جانب اپوزیشن کا الزام ہے کہ حکمران جماعت نے انتقام کی سیاست کو پروان چڑھاتے ہوئے ملک کے ہر شعبے کو تباہ کردیا ہے، مہنگائی تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے ، سیکیورٹی کی صورتحال مخدو ش ہے جبکہ عالمی سطح پر پاکستان کا تشخص بری طرح مسخ ہورہا ہے۔
اپوزیشن کا کہنا ہے کہ حکومت احتساب کے نام پر سیاست دانوں کے خلاف ریفرنسز اور مقدمات بنائے جارہی ہے تاہم اس حوالےسے سب سے زیادہ توجہ سابق وزیراعظم نوازشریف کے مقدمات پر دی جارہی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
نوازشریف اور مریم نواز کوبلوچستان میں دہشتگرد حملوں پر سانپ سونگھ گیا
نوازشریف کے معالج پریانکا چوپڑا سے تھپڑ کھاتےکھاتے بچ گئے
نوازشریف جوعلاج کے لئے لندن گئے تھے ابھی تک وطن واپس آنے پر راضی نہیں ہیں۔ نواز شریف کی صحت سے متعلق تازہ ترین میڈیکل رپورٹ لاہور ہائی کورٹ میں جمع کروا دی گئی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف اس وقت شدید ذہنی دباؤ میں ہیں اور علاج کروائے بغیر برطانیہ سے واپس چلے جانا ان کے لیے شدید خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔
گذشتہ روز پاکستان کی سیاسی صورتحال اور مسلم لیگ نواز کی حکمت عملی سے متعلق نجی نیوز چینل آج نیوز پر پروگرام "آج کی بات ” میں مسلم لیگ ن کے سنیئر رہنما اور سابق وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے قیادت کی پالیسیز سے پارٹی کو نقصان پہنچ رہا ہے۔
میاں نواز شریف واپس نہیں آ رہے، کبھی شہباز شریف چُپ تو کبھی مریم نواز چُپ۔۔ نقصان مسلم لیگ ن کا ہو رہا ہے۔۔
سنیں خواجہ آصف کی گفتگو#FaislaAapKa
Aaj News pic.twitter.com/ROtX5K8Fxr— Asma Shirazi (@asmashirazi) February 3, 2022
پروگرام میزبان عاصمہ شیرازی نے سوال کیا کہ مسلم لیگ نواز کے قائد میاں نواز شریف وطن واپس نہیں آ رہے، کبھی شہباز شریف خاموش تو کبھی مریم نواز خاموش ان تمام باتوں کا نقصان مسلم لیگ ن کو نہیں ہورہا کیا؟۔
میزبان کے سوال پر مسلم لیگ ن کے سنیئر رہنما کا کہنا تھا کہ میں آپ کے سوال سے اتفاق کرتا ہوں کہ اس طرح کے طرز عمل سے پارٹی کو نقصان ہورہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ بحیثیت سیاسی پارٹی ہمیں ایک ایسا لائحہ عمل ترتیب دینا چاہئے جس سے موجودہ حکومت جو متعدد بحرانوں کا شکار ہے اور منتشر ہورہی ہے اس سے ہم سیاسی فوائد حاصل کرسکیں