وزیراعظم عمران خان کا روس اور یوکرین کی صورتحال پر اظہار افسوس
دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات 3 گھنٹے تک جاری رہی، روسی وزارت خارجہ کے مطابق جنوبی ایشیا اور خطے کی صورتحال پر بات چیت کی گئی۔

وزیراعظم عمران خان اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے درمیان تین گھنٹے طویل ملاقات ہوئی جس میں اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
روسی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق دونوں رہنماؤں کے درمیان مشترکہ تعاون اور خطے کے موجودہ معاملات کے حوالے سے بات چیت ہوئی۔
🇷🇺🇵🇰 President Vladimir #Putin and Prime Minister @ImranKhanPTI held a meeting in Moscow.
They discussed the main aspects of bilateral cooperation and exchange views on current regional topics, including developments in South Asia.
🔗 https://t.co/aFME3GqZXZ#RussiaPakistan pic.twitter.com/p2B463g4jY
— MFA Russia 🇷🇺 (@mfa_russia) February 24, 2022
پیوٹن اور عمران خان نے جنوبی ایشیا کی حالیہ صورتحال پر بھی گفتگو کی، وزیراعظم پاکستان کے دورہ روس میں اس ملاقات کو نہایت اہمیت حاصل ہے۔
یہ بھی پڑھیے
وزیراعظم عمران خان کی روس کے صدر پیوٹن سے ون آن ون ملاقات
کمانڈر سری لنکن نیوی کی پاکستان آمد، نیول چیف سے ملاقات
امریکی صحافی مائیکل کوگل مین نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے صدر پیوٹن سے ملاقات کےدوران روس اور یوکرین کے درمیان موجودہ صورتحال پر افسوس کا اظہار کیا۔
"…and that the developing countries were always hit the hardest economically in case of conflict. He underlined Pakistan’s belief that disputes should be resolved through dialogue and diplomacy.”
— Michael Kugelman (@MichaelKugelman) February 24, 2022
مائیکل کوگل مین کا کہنا تھا کہ عمران خان نے کہا کہ پاکستان کو امید تھی کہ شاید سفارت کاری کے ذریعے مسلح جھڑپ کو روکا جاسکتا ہے۔
عمران خان نے اس بات پر زور دیا کہ یہ تنازع کسی کے مفاد میں نہیں اور ہمیشہ ترقی پذیر ممالک کی معیشت ایسے تنازعات کی وجہ سے سب سے زیادہ متاثر ہوتی ہے۔
ملاقات سے پہلے وزیراعظم نے صدارتی محل کریملن کے باہر دوسری عالمی جنگ کے روسی سپاہیوں کی یادگار پر پھول رکھے۔
دونوں رہنماؤں کی ملاقات کا دورانیہ ایک سے بڑھا کر تین گھنٹے کیا گیا تھا، وزیراعظم عمران خان روسی صدر پیوٹن کی خصوصی دعوت پر دو روزہ سرکاری دورے پر گزشتہ روز روس پہنچے تھے۔
یہ پچھلے 23 برس میں کسی بھی پاکستانی وزیراعظم کا روس کا پہلا دورہ ہے۔ اس سے قبل میاں نواز شریف نے اپنی وزارت عظمیٰ کے دوران روسی صدر سے شنگھائی تعاون تنظیم کے فورم پر ملاقات کی تھی۔
وفاقی وزراء شاہ محمود قریشی، چوہدری فواد حسین، اسد عمر، حماد اظہر، مشیرِ تجارت عبدالرزاق داؤد، مشیرِ قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف، شہبازگل اور عامر محمود کیانی بھی وزیرِاعظم عمران خان کے ساتھ روس میں موجود ہیں۔