پی ڈی ایم اے سندھ نے سیلاب سے تباہی کے اعداد و شمار جاری کردیئے

پراونشل ڈیزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی سندھ (پی ڈی ایم اے ) کے اعداد و شمار کے مطابق صوبے میں اب تک سیلاب سے 400 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ تقریباً ایک ہزارافراد زخمی ہوئے ہیں، سیلاب سے 2 لاکھ 53 مکانات مکمل طور پر تباہ ہوگئے ہیں جسکی وجہ سے 40 لاکھ 98 ہزار افراد متاثر ہوئے ہیں

پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی سندھ (پی ڈی ایم اے ) کے اعداد و شمار کے مطابق صوبے میں اب تک سیلاب سے 400 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ تقریباً ایک ہزار افراد زخمی ہوئے ہیں۔ جاں بحق افراد میں 108 بچے اور 46 خواتین شامل ہیں۔

پی ڈی ایم اے سندھ کے سیلاب کے حوالے سےاعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ 8 اگست تک سیلاب سے 127 افراد جاں بحق ہوئے تھے جوکہ 28 اگست تک 400 پہنچ گئے ہیں۔ جاں بحق افراد میں 46 خواتین اور 108 بچے شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

سندھ میں سیلاب سے متاثرہ 20 لاکھ بچوں کا تعلیمی سلسلہ چھوٹنے کاخدشہ

اعداد و شمار کے مطابق سیلاب سے 2 لاکھ 53 مکانات مکمل طور پر تباہ ہوگئے ہیں جس کی وجہ سے 40 لاکھ 98 ہزارافراد متاثر ہوئے ہیں۔ سیلاب نے فصلوں کی کاشت کیلئے 2.72 ملین ایکڑ رقبے کو ناقابل استعمال بنا دیا ہے۔

 

صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سندھ میں سیلاب متاثرین میں 3 ہزار880 راشن کے تھیلے،3 ہزار 600 مچھر دانیاں، 49 ہزار پلاسٹک کی ترپالیں، 4 ہزار 835 خیمے اور پانی نکالنے والے 95 پمپس فراہم کیے گئے  ہیں۔

 

دوسری جانب سندھ کے سابق وزیر داخلہ ذوالفقار مرزا  کے صاحبزادے رکن سندھ اسمبلی بیرسٹر حسنین مرزا نے کہا ہے کہ 7 روز گزرنے کے بعد بھی  سندھ حکومت بدین میں امدادی کام میں دلچسپی نہیں لے رہی ہے ۔

انہوں نے افواج پاکستان کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کو ٹوئٹر ہینڈل پر مینشن کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت لا پروائی کررہی ہے، فوج اور بحریہ کی ٹیموں کا لگاکر بدین کے ڈیڑھ لاکھ گھروں کو ڈوبنے سے بچایا جائے ۔

متعلقہ تحاریر