سیکیورٹی فورسز کے کراچی سے پشاور تک دہشتگردوں کے خلاف آپریشن میں تیزی

سیکیورٹی فورسزنے کراچی سے پشاورتک  دہشتگردوں کے خلاف آپریشن مزید تیزکرتے ہوئے کراچی سے  القاعدہ کے دو دہشتگردوں کو گرفتار کرلیا، دہشتگردوں نے افغانستان سے تربیت حاصل کی اور کراچی میں کالعدم ٹی ٹی پی کو مضبوط بنانے کے لیے کام کر رہے تھے

سیکیورٹی فورسز نے کراچی سے پشاور تک  دہشتگردوں کے خلاف آپریشن مزید تیز کردیا ہے ۔ فورسز نے گزشتہ روز کراچی سے  القاعدہ کے دو دہشتگردوں کو گرفتار کرلیا ۔

ملک کی سیکیورٹی فورسز نے کراچی سے پشاوردہشتگردوں کے خلاف آپریشن مزید تیز کردیا ہے ۔ کراچی میں کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ نے 2 الگ الگ کارروائیوں میں کا لعدم تنظمیوں کے 2 دہشتگردوں کو گرفتار کیا۔

یہ بھی پڑھیے

شمالی وزیرستان میں سیکورٹی فورسز کا آپریشن، 4 دہشتگرد ہلاک

قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے حراست میں لیے گئے دونوں دہشتگردوں نے اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے افغانستان میں دہشتگردی کی  تربیت حاصل کی اور وہ القاعدہ کے لیے کام کررہے تھے ۔

 ترجمان سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ ابوالحسن اصفہانی روڈ سے گرفتار ملزم سے غیر قانونی اسلحہ بھی برآمد کیا گیاجبکہ دوسرا کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے بدنام زمانہ طارق گیدڑ گروپ کا رکن تھا۔

پولیس کے مطابق قانون نافذ کرنے والے اداروں نے لیاقت آباد کی سپر مارکیٹ میں ایک ٹھکانے پر چھاپہ مارنے کے بعد پہلے ملزم صہیب طارق عرف عثمان کو حراست میں لے لیا تھا۔

دورا ن  تفتیش انکشاف ہوا کہ دہشتگردوں نے 2019 میں افغانستان کے بہرام چاہ علاقے میں تنظیم کے سربراہ سے ملوایا تھا جنہوں نے اسے وہاں دہشتگردی کی تربیت دی تھی ۔

سی ٹی ڈی کے ترجمان کے مطابق محمد شاہ کا تعلق کالعدم ٹی ٹی پی کے طارق گیدڑ گروپ سے  ہے اور کراچی میں ٹی ٹی پی کے نیٹ ورک کو فعال کرنے کا منصوبہ بنا رہا تھا۔

 سیکورٹی ایجنسیاں اضاخیل میں فرنٹیئر کور کی ایک چوکی پر راکٹ حملے کا ذمہ دار گیڈر گروپ کو ٹھہراتی ہیں جبکہ ملزمان شاہ درہ آدم خیل میں کئی لوگوں سے رقم بٹورنے میں بھی ملوث تھا۔

متعلقہ تحاریر