پاکستان کو مشکلات سے نکالنے کے لیے اس کے ساتھ جڑنا پڑے گا، سیکریٹری جنرل

صدر ایمینوئل میکرون نے کہا ہے کہ فرانس اس کے اختتام سے قبل پاکستان کی امداد کے لیے ایک بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد کرے گا۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ پاکستان اس وقت سیلابی پانی اور قرضوں میں ڈوبا ہوا ہے ، ہمیں وزیراعظم شہباز شریف کی اپیل پر پاکستان کو مشکلات حالات سے نکالنے کےلیے اس ساتھ جڑے رہنا پڑے گا۔

ان خیالات کا اظہار سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس نے یو این جنرل اسمبلی کے 77 ویں اجلاس کے موقع پر کیا۔

یہ بھی پڑھیے

سیلاب متاثرین گھروں کی مرمت کیلیے کم سن بیٹیوں کی شادیاں کرنے پر مجبور

سی سی پی او لاہور کا معاملہ: وفاق اور پنجاب حکومت میں ٹھن گئی

اسی دوران فرانس نے پاکستان کے ساتھ مل کر موجودہ چیلنج سے نمٹنے کے لیے مشترکہ کوششوں پر اتفاق کیا۔

فرانسیسی حکام نے اس سال کے اختتام سے قبل پیرس میں ایک بین الاقوامی کانفرنس کرنے کا عندیہ بھی دیا اور چیلنجز سے نمٹنے کے طریقوں کی نشاندہی پر بھی اتفاق کیا۔

کانفرنس کی میزبانی کا مقصد اسلام آباد کو موسمیاتی تبدیلیوں سے ہونے والے نقصانات سے لچکدار انداز میں تعمیر نو میں مدد فراہم کرنا ہوگا۔

جنرل اسمبلی کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کا کہنا تھا کہ "میں نے حال ہی میں پاکستان کا دورہ کیا اور اپنی آنکھوں سے ہونے والے نقصانات جائزہ لیا۔ مون سون بارشوں اور سیلاب نے ملک کے ایک تہائی حصہ کو تہ و بالا کرکے رکھ دیا ہے۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by Dawn Today (@dawn.today)

انتونیو گوٹیرس نے اپنی اپیل کو ایک مرتبہ پھر سے دہرایا جو انہوں نے دورہ پاکستان کے موقع پر عالمی برادری اور قرض دینے والے اداروں سے کی تھی۔

انہوں نے قرض دینے والے ممالک پر زور دے کرکہا ہے کہ انہیں سیلاب سے متاثرہ پاکستان کے قرضوں میں کمی کے طریقہ کاروں پر غور کرنا چاہیے۔

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کا کہنا تھا موسمیاتی تبدیلیوں سے ہونے والے نقصانات کے ازالے کے لیے پاکستان کی بھرپور مدد کرنا ہو گی تاکہ وہ زندگی اور ذریعہ معاش کو بچا سکے۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے قرض دہندگان پر زور دے کر کہا کہ ’’ترقی پذیر ممالک خصوصی طور پر متوسط ​​آمدنی والے ممالک کے لیے قرضوں سے نجات کا ایک موثر طریقہ کار وضع کرنا چاہیے‘‘۔

کووڈ 19 وبائی امراض کے بعد یہ یو این جی اے کا پہلا اجلاس ہے جس میں عالمی رہنماؤں نے بڑی تعداد میں شرکت کی ہے۔

مسٹر گوٹیرس کی طرف سے دیے گئے استقبالیہ میں بھی، وزیر اعظم شریف نے نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن سے بات چیت کی، فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون، اسپین کے صدر پیڈرو سانچیز پیریز کاسٹیجن، آسٹریا کے چانسلر کارل نیہمر اور اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی کے ساتھ طرفہ ملاقاتیں کیں۔

وزیراعظم شہباز شریف نے اس موقع پر فلسطینی صدر محمود عباس کی جانب سے ریسپانس اور ریسکیو ٹیمیں بھیجنے پر شکریہ ادا کیا۔

جنرل اسمبلی کے اجلاس پر سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام میں لکھا ہے کہ "ہم دنیا کو پاکستان کی کہانی سنانے آئے ہیں، سیلاب کی وجہ سے ہونے والے ایک بڑے انسانی المیے سے پیدا ہونے والی گہری پریشانی اور درد کی کہانی”۔

فرانسیسی مدد

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر وزیر اعظم نواز شریف کی فرانسیسی صدر ایمینوئل میکرون سے ملاقات کی۔

وزیراعظم شہباز شریف نے فرانسیسی صدر کو تفصیل کے ساتھ پاکستان میں سیلاب سے ہونے والی تباہ سے متعلق بریف کیا۔ اور بروقت امداد بھیجنے پر فرانسیسی صدر اور عوام کا شکریہ ادا کیا۔

وزیر اعظم نے جی ایس پی پلس اسکیم کے لیے فرانس کی حمایت پر بھی شکریہ ادا کیا۔

متعلقہ تحاریر