بھارت نواز ٹوئٹر ہینڈلز افواج پاکستان کے خلاف جھوٹا پروپیگنڈا پھیلانے میں ملوث

امریکی یونیورسٹی اسٹینفورڈ کی انٹرنیٹ آبزرویٹری کی تحقیقاتی رپورٹ نے مودی سرکار کو بے نقاب کرتے ہوئے بتایا گیا کہ بھارتی فوج سوشل میڈیا پر  افواج پاکستان کے خلاف جھوٹا پروپیگنڈا پھیلا نے میں ملوث ہے، بھارتی فوج کی چنارکور پاکستان اور چین کے خلاف مواد تیار کرکے بین الاقوامی سیاستدانوں اور صحافیوں  ٹیگ کرتی رہی ہے

امریکی یونیورسٹی اسٹینفورڈ نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ  بھارت نواز ٹوئٹر ہیندلز افواج پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا پھیلا رہا ہے۔ اس نیٹ ورک کو بھارتی فوج کا چنار کور چلاتا ہے ۔

اسٹینفورڈ انٹرنیٹ آبزرویٹری کی تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں سال کے اوائل میں سوشل میڈیا نیٹ ورک کی جانب سے معطل کیا گیا بھارتی فوج کا حامی خفیہ اکاؤنٹ پاک فوج کے خلاف ٹوئٹر پر پروپیگنڈا کرنے میں ملوث رہا ۔

یہ بھی پڑھیے

مودی کی کارستانیاں، مولانامودودی و سیدقطب علی گڑھ یونیورسٹی کے نصاب سے خارج

امریکی ریاست کیلیفورنیا کی اسٹینفورڈ یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق”میرا دل کشمیر سے وابستہ ہے” ٹوئٹر پر بھارتی فوج کے خفیہ حمایتی آپریشن کا تجربہ تھا جس میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی کامیابی  اجاگر کرنے کی کوشش کی گئی

امریکی یونیورسٹی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اور اس کی افواج کے خلاف  سوشل میڈیا پر مہم چنار کور چلاتی رہی ہے جو کہ مقبوضہ کشمیر میں تعینات بھارتی فوج کی ایک شاخ ہے ۔

اسٹینفورڈ یونیورسٹی کے مطالعے سے پتہ چلتا ہے کہ ہندوستان نواز فوج کا خفیہ ٹویٹر اثر و رسوخ آپریشن پاک فوج کے خلاف پروپیگنڈا پھیلا رہا تھا اور ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں ہندوستانی فوج کی مطلوبہ کامیابیوں کو اجاگر کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔

یہ نیٹ ورک پچھلے سال سب سے زیادہ فعال رہا جب تک کہ ٹوئٹر نے "مارچ 2022 میں نیٹ ورک کا کم از کم ایک حصہ” اپنی پلیٹ فارم پر  ہیرا پھیری اور اسپام پالیسی کی خلاف ورزی کرنے پر معطل کر دیا۔

امریکی یونیورسٹی کے مطالعے سے پتہ لگتا ہے کہ   بھارتی افواج کے سائبر دہشتگرد  جعلی خبریں    پھیلانے میں مصروف رہتے ہیں جبکہ یہ  جعلی خبروں کو  دنیا بھر کے سیاستدانوں اور صحافیوں کو ٹیگ کرتے ہیں۔

صحافیوں کو ٹیگ کرنے والے ٹویٹس کا مقصد یا تو واقعات کو رپورٹرز کی توجہ میں لانا تھا یا رپورٹر کے  فالورز کی توجہ میں لانا تھا ۔ اکثر رپورٹر کو نشانہ بنانے کی بظاہر کوشش ہوتی ہے جس کو ہندوستان مخالف مواد کے طور پر تیار کیا گیا تھا ۔

اسٹینفورڈ انٹرنیٹ آبزرویٹری کی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق ہندوستان نواز ٹوئٹر ہینڈلز  کا بیانہ  واضح طور پر پاکستان اور چین مخالف تھا  جس میں پاکستانی فوج پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے الزامات  لگائے گئے تھے ۔

رپورٹ کے مصنفین شیلبی گراس مین، ایمیلی تیانشی، ڈیوڈ تھیئل اور رینے ڈی ریسٹی کا کہنا تھا کہ ‘ہماری رپورٹ میں صرف بظاہر سطح پر نظر آنے والے حقائق پر تبصرہ کیا گیا ہے ۔

متعلقہ تحاریر