عمران خان کے خلاف وفاقی وزراء اور اتحادیوں کی پریس کانفرنسز کی بوچھاڑ
چیئرمین تحریک انصاف کے بیان کو بنیاد بناتے ہوئے تمام رہنماؤں نے مشترکہ طور پر اس کی مذمت کی ہے۔
یکم نومبر کا دن پریس کانفرنسز کے حوالے سے اچھی خاصی اہمیت اختیار کرگیا ہے۔ تاہم تمام پریس کانفرنسز کا نشانہ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا وہ بیان تھا جو انہوں نے نجی ٹی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے دیا، ان کا کہنا تھا مجھے مارشل لاء سے نہ ڈرایا جائے ، لگتا ہے تو لگ جائے۔
وفاقی وزراء اور اتحادیوں سمیت دیگر رہنماؤں نے پریس کانفرنسز کی بوچھاڑ کردی۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ عمران خان کے لانگ مارچ کے مقاصد کو لوگ اچھی طرح سے پہچان گئے ہیں۔ ان کی تقریروں کا مقصد الیکشن نہیں بلکہ ملک میں خوان خرابہ کرانا اور مارشل لاء لگوانا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
مارشل لا لگانا ہے تو لگادیں مجھے نہ ڈرائیں، عمران خان
رہنما تحریک انصاف علی امین گنڈاپور نے وزیر داخلہ کو قاتل قرار دے دیا
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کو عوام نے مسترد کردیا ہے ، عمران خان ملک میں ایمرجنسی کے خواہاں ہیں۔
پی ایس پی کے سربراہ مصطفیٰ کمال
عمران خان کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے سید مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ عمران خان پاک فوج کو غیرآئینی کام نہ کرنے پر غدار کہہ رہے ہیں ، جو کام دشمن نہیں کرسکتے وہ کام عمران خان کرکے بھارتیوں کو جشن منانے کا دے رہے ہیں۔
علامہ طاہر اشرفی
چيئرمين پاكستان علماء کونسل علامہ طاہراشرفی کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کے خاتمے کےلیے افواج پاکستان کی کوششیں ہمیشہ سے قابل ستائش رہی ہیں۔ عمران خان کے الزامات کی وجہ سے دشمن قوتیں جشن منا رہی ہیں۔
وفاقی وزیر شازیہ مری
وفاقی وزیر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما شازیہ عطا مری کا عمران خان کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہنا تھا کہ عمران نیازی اپنے اقتدار چھننے کا غصہ عوام پر اتارنا چاہتے ہیں۔
شازیہ مری کا کہنا تھا عمران خان آج بھی چاہتے ہیں کہ وہ پاکستان کے وزیراعظم بن جائیں۔ ان سے پوچھا جائے کہ انہوں نے ملک میں مارشل لا لگانے کا بیان کیوں دیا،عمران خان سے پوچھا جائے کہ ملک میں خونریزی کا مطلب کیا ہے۔
وفاقی وزیر شازیہ مری کا کہنا تھا کہ عمران خان کا مارشل لا کا بیان خود غرضی کی انتہا ہے۔
وفاقی وزیر شیری رحمان
وفاقی وزیر شيرى رحمان نے عمران خان کے مارشل لا لگانے کے بیان کى مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جمہوریت پسند سیاستدان اداروں کو مارشل لا لگانے پر نہیں اکساتا، عمران خان چاہتے ہیں وہ اقتدار میں نہیں تو کوئی اور بھی نہ رہے۔
وفاقی وزیر ماحولیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمان نے اپنے ٹويٹ میں عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جو سیاستدان 26 سال سیاسی جدوجہد کا دعویٰ کرتا ہے وہ یہ نہیں کہتا کہ مارشل لا لگانا ہے تو لگا دو، عمران خان پوری قوم کو آئین شکنی پر اکسا رہے۔
ایم کیو ایم امین الحق
عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے رہنما ایم کیو ایم اور وفاقی وزیر سید امین الحق کا کہنا تھا کہ خود کو ایماندار اور دوسروں کو چور سمجھنا غلط فہمی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت پاکستان نے جو مذاکراتی کمیٹی بنائی ہے اس کے ساتھ عمران خان بات چیت کریں کیونکہ گفتگو سے ہی تمام مسائل کا حل نکلتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم پاکستان خان صاحب کو ہمیشہ مشورے دیتی رہی کہ ریڈ لائن کراس نہ کریں۔