بلوچ اور کے پی طلباء کے خلاف نسل پرستانہ ریمارکس پر رضی دادا کو تنقید کا سامنا

صحافی اور بلاگر رضوان رضی دادا کو پنجاب کی یونیورسٹیوں میں بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے طلباء کے خلاف نسل پرستانہ ریمارکس دینے پر تنقید کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

صحافی اور بلاگر رضوان رضی دادا کو پنجاب یونیورسٹیوں میں بلوچستان اور خیبرپختونخوا (کے پی) کے طلباء کے خلاف نسل پرستانہ ریمارکس دینے پر سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

بلوچستان اور کے پی کے طلباء کو نشانہ بناتے ہوئے رضوان رضی دادا نے اپنے ٹویٹر ہینڈل پر پیغام جاری کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ” پنجاب یونیورسٹیوں میں دوسرے صوبوں کے طلباء بڑا مسئلہ بن گئے ہیں۔”

یہ بھی پڑھیے

توشہ خانہ کیس میں عمران خان کی نااہلی: پارٹی چیئرمین شپ لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج

وزیرآباد:پی ٹی آئی کے لانگ مارچ میں فائرنگ ، عمران خان سمیت 5 افراد زخمی

رضوان رضی دادا نے مزید لکھا ہے کہ "عصمت دری کے واقعات اور وائس چانسلر کو دھمکیاں دینے اور دھرنوں سمیت تمام مسائل کی وجہ یہی طلباء ہیں۔”

rizwan-razi-dada-tweet-1024x474

رضی دادا نے مزید الزام لگایا ہے کہ "طلباء پنجاب پڑھنے نہیں بلکہ غنڈہ گردی کرنے آتے ہیں۔”

ناقدین نے رضوان رضی دادا کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان کی ویڈیو شیئر کی جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ "پٹھان اور بلوچ طلباء پنجاب میں حملہ آور ہیں۔ وہ مطالعہ کے قابل نہیں ہیں۔ وہ صرف ٹرکوں کو ٹھیک کر سکتے ہیں۔ انہیں مہذب بننے کی ضرورت ہے۔”

اُن کے نسل پرستانہ ریمارکس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے سوشل میڈیا صارفین نے ٹوئٹر پر صحافی اور بلاگر رضوان رضی خان کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

متعلقہ تحاریر