ایک ہی دن میں عمران خان کو دو عدالتوں سے دو بڑے ریلیف مل گئے

فارن فنڈنگ کیس اور کارسرکار میں مداخلت کے کیس میں بینکنگ کورٹ اور انسداد دہشتگردی کی عدالتوں نے عمران خان کو عبوری ضمانت میں توسیع دے دی۔

اسلام آباد کی بینکنگ کورٹ نے ممنوعہ فنڈنگ کیس کے فارن ایکسچینج ایکٹ کے تحت درج مقدمہ میں سابق وزیر اعظم عمران خان، طارق شفیع، فیصل مقبول و دیگر کی عبوری ضمانت میں توسیع کر دی ، جب کہ انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد نے احتجاجی مظاہرے اور کار سرکار میں مداخلت کیس میں عمران خان کی عبوری ضمانت میں توسیع کردی۔

اسلام آباد کی بینکنگ عدالت نے ممنوعہ فنڈنگ کیس کےفارن ایکسچینج ایکٹ کے تحت درج مقدمہ کی سماعت کی، عدالت میں وکیل انتظار حسین پنجوتھا نے عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان ایک ہفتے کے بیڈ ریسٹ پر ہیں، انہیں عدالت میں حاضری سے استثنیٰ دیا جائے۔

یہ بھی پڑھیے

سرکاری خرچے پر چھوٹے میاں صاحب کی لندن میں بڑے میاں صاحب سے گپ شپ

عمران خان کے پنجاب حکومت، نیب اور ای وی ایم سے متعلق آرمی چیف پر سنگین الزامات

شریک ملزم فیصل مقبول شیخ کی جانب سے بھی استثنیٰ کی درخواست دائرکی گئی جبکہ کیس میں شریک ملزمان حامد زمان، سردار اظہر، سید یونس، طارق شفیع عدالت پیش ہوئے۔

سپیشل پراسیکیوٹر راجہ رضوان عباسی عدالت میں پیش ہوئے اور کہا کہ کرنل ریٹائرڈ یونس، طارق شفیع، حامد زمان کی جانب سے انویسٹی گیشن جوائن کی گئی ہے جبکہ دیگر ملزمان کی جانب سے انوسٹیگیشن جوائن نہیں کی گئی نہ ہی تعاون کیا جا رہا ہے۔

عدالت نے طرفین کے دلائل مکمل ہونے پر ملزمان کی عبوری ضمانت میں توسیع کرتے ہوئے سماعت 23 نومبر تک کے لیے ملتوی کر دی۔

اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت کے جج راجہ جواد عباس حسن نے احتجاجی مظاہرے اور کار سرکار میں مداخلت کیس میں سابق وزیر اعظم عمران خان کی عبوری ضمانت میں توسیع کر دی ہے۔

تھانہ سنگجانی اسلام آباد میں درج مقدمہ میں درخواست ضمانت پر سماعت میں بابر اعوان ایڈووکیٹ پیش ہوئے اور عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان میڈیکلی ان فٹ ہیں اور پیش نہیں ہو سکتے۔

عدالت نے طبی بنیادوں پر عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئے اس کیس کی سماعت 21 نومبر تک ملتوی کر دی۔

متعلقہ تحاریر