کیا پی ڈی ایم تاریخ بدل دے گی؟

عمران خان نے 30 اکتوبر 2011ء کو منیار پاکستان کے جلسے میں عوام کو جمع کر کےتاریخ رقم کردی تھی۔ جلسے نے عمران خان کو اقتدار کے قریب لانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔

پاکستان ڈیموکریٹک مومنٹ (پی ڈی ایم) کا اگلا جلسہ لاہور میں 13 دسمبر کو ہونے والا ہے۔ مینار پاکستان کے سائے میں واقع گریٹر اقبال پارک میں جلسے کے بارے میں پی ڈی ایم دعویٰ کررہی ہے کہ وہ تاریخی جلسہ ہوگا۔

تقریباً 9 سال قبل عمران خان نے 30 اکتوبر2011ء کو مینار پاکستان کے جلسے میں تاریخ رقم کی تھی۔ جلسے میں تحریک انصاف کے ایک لاکھ سے زیادہ کارکنان نے شرکت کی تھی۔ اس جلسے نے عمران خان کو اقتدار کے قریب ترلانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔

عمران خان جلسہ
PTIofficial / Twitter

حالیہ دور میں پی ڈی ایم کے لیے سیاسی میدان میں قدم جمانا مشکل دکھائی دے رہا ہے۔ اسی وجہ سے یہ جلسہ پی ڈی ایم کے لیے ایک بہت بڑا چیلنج ہے۔

لیگی رہنما احسن اقبال نے دعویٰ کیا ہے کہ 13 دسمبر کو عوام کی فیصلہ کن آواز گونجے گی۔ جلسے سے نواز شریف بھی خطاب کریں گے۔ تاہم پی ڈی ایم کا اگلا پڑاؤ اسلام آباد میں ہوگا جو حکومت کو بہا کر لے جائے گا۔

یہ بھی پڑھیے

ن لیگ کے لیے کبھی خوشی کبھی غم

ساری باتیں ایک طرف لیکن روزنامہ ڈان کے ایڈیٹر فہد حسین کی اس بات کو بھی نظرانداز نہیں کیا جاسکتا کہ پی ڈی ایم کے غبارے سے ہوا نکالنے میں اسحاق ڈار کے بی بی سی کو دیئے جانے والے حالیہ انٹرویو نے بڑا کردار ادا کیا ہے۔

وفاقی وزیراطلاعات ونشریات شبلی فرازکے مطابق پی ڈی ایم کو جلسے سے نہیں روکا جائے گا۔ دوسری جانب حزب اختلاف کی جلسے کو کامیاب بنانے کی جو حکمت عملی دکھائی دے رہی ہے وہ یہ ہے کہ حکومت جلسے میں رکاوٹ ڈالے تاکہ لوگ ہمدردی کی بنیاد پرجلسے میں شرکت کریں۔ خود احسن اقبال اس بات کا اقرار کرچکے ہیں۔ لیگی رہنما کے مطابق حکومت نے پکڑ دھکڑ کی تو پورا لاہور جلسہ گاہ کا منظر پیش کرے گا۔

یہ تو وقت ہی بتائے گا کہ پی ڈی ایم قیادت اس چیلینج میں کامیاب ہوگی یا نہیں؟ تاہم اس سے بھی اہم سوال یہ ہے کہ کیا 11 جماعتوں کا یہ اتحاد عمران خان کے تاریخی جلسے کی چھاپ کو مٹاکر ایک نئی تاریخ رقم کرپائے گا؟

متعلقہ تحاریر