نئے آرمی چیف کی تعیناتی: خواجہ آصف کے دیئے ہوئے وقت کا کاؤنٹ ڈاؤن شروع
وزیر دفاع نے گزشتہ ہفتے انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ نئے آرمی چیف کی تعیناتی کا عمل پیر سے شروع ہو جائے گا اور 29 نومبر کو تعیناتی فائنل ہو جائے گی۔
وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کی دی ہوئی تاریخ کا آج سے کاؤنٹ ڈاؤن شروع ہو گیا، گزشتہ ہفتے خواجہ محمد آصف نے کہا تھا کہ نئے آرمی چیف کی تعیناتی کا عمل پیر کے روز سے شروع ہو جائے گا۔ تاہم نیوز 360 کے ذرائع کے مطابق جو نام وزیراعظم کو بجھوائے گئے ہیں ان پر میاں نواز شریف راضی نہیں ہیں۔
گذشتہ ہفتے نجی ٹی وی چینل جیو نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا تھا کہ نئے آرمی چیف کی تعیناتی کا عمل پیر سے شروع ہو جائے گا۔
یہ بھی پڑھیے
تسنیم حیدر کے نواز شریف پر سنگین الزامات: کیا ن لیگ لندن میں قانونی کارروائی کرےگی؟
پنجاب حکومت کے دعوؤں کے برعکس پولیس اہلکار کیڑوں والی دال کھانے پر مجبور
انہوں نے اس بات کی تصدیق بھی کی تھی کہ اگلے ہفتے یعنی رواں ہفتے نئے آرمی چیف کا نام سامنے آجائے گا اور 29 نومبر کو تعیناتی بھی کی جائے گی۔
ایک سوال کے جواب میں خواجہ محمد آصف کا کہنا تھا کہ درمیان میں چونکہ ویک اینڈ آرہا ہے اس لیے نئے آرمی چیف کی تعیناتی کا عمل پیر سے دوبارہ شروع کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک پروسیس کے تحت فوج کی جانب سے پانچ نام وزارت دفاع کو بھیجے جائیں گے، اور وزارت دفاع وہ سمری وزیراعظم کو ارسال کرے گی ، چونکہ آرمی چیف کی تعیناتی وزیراعظم کی صوابدید ہے اس لیے وہ جس کو چاہیں گے آرمی چیف تعینات کردیں گے۔ تاہم وزیراعظم مشاورت ضرور کریں گے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ عمران خان نیازی آرمی چیف کی تعیناتی کو متنازع بنانے کی کوشش کررہے ہیں ، اسحاق ڈار نے نئے آرمی چیف کی تعیناتی کے حوالے سے صدر مملکت سے ملاقات کی ہے اور ہمیں امید ہے کہ وہ اس پر اپنا آئینی کردار ادا کریں گے۔
واضح رہے کہ اس قبل پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے نئے آرمی چیف کی تعیناتی سے متعلق اپنے ٹوئٹ میں کہا تھا کہ ” آرمی چیف کی تقرری کے ضمن میں صدر مملکت اپنی آئینی ذمہ داری ادا کریں گے، صرف یہ واضع کر دوں صدر مملکت جو بھی قدم اٹھائیں گے اسے عمران خان کی مکمل حمایت حاصل ہو گی۔”
آرمی چیف کی تقرری کے ضمن میں صدر مملکت اپنی آئینی ذمہ داری ادا کریں گے، صرف یہ واضع کر دوں صدر مملکت جو بھی قدم اٹھائیں گے اسے عمران خان کی مکمل حمائیت حاصل ہو گی
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) November 18, 2022
تاہم نیوز 360 کے ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کو جی ایچ کیو کی جانب سے دو نام بجھوا دیئے گئے ہیں ، جن پر میاں نواز شریف کی جانب سے شدید تحفظات کا اظہار کیا جارہا ہے۔ ذرائع کا یہ بھی بتانا ہے کہ میاں شہباز شریف کا دورہ لندن بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی تھی۔
یاد رہے کہ خواجہ محمد آصف نے وزیراعظم اُس دورے کو نجی نوعیت کا دورہ قرار دیا تھا ، اور آرمی چیف کی تعیناتی کے حوالے سے مشاورت کی خبروں کی تردید کی تھی۔