سپریم کورٹ سے حمزہ شہباز کو گرفتاری سے قبل آگاہ کرنے کا لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار

سپریم کورٹ کے جسٹس اعجازالاحسن کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے لاہور ہائی کورٹ کا حکم غیر مؤثر ہونے کی بنیاد پر کیس نمٹا دیا۔

سپریم کورٹ نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب  اور مسلم لیگ نواز کے رہنما حمزہ شہباز کو گرفتاری سے قبل آگاہ کرنے کا حکم کالعدم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ کا حکم خلاف قانون ہے۔

سپریم کورٹ کے جسٹس اعجازالاحسن کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے نیب کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کی۔ جس میں سابق وزیر اعلیٰ حمزہ شہباز سے متعلق لاہور ہائی کورٹ کا حکم چیلنج کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیے

سپریم کورٹ کا بڑا حکم : سیاسی و عوامی عہدیداروں پر پابندی عائد کردی

وفاقی کابینہ نے لیفٹیننٹ جنرل حافظ عاصم منیر سید کو آرمی چیف تعینات کرنے کی منظوری دے دی

عدالت عظمٰی نے کہا کہ ملزم کو گرفتاری سے قبل آگاہ کرنے کی قانون میں کوئی شرط نہیں۔ لاہور ہائی کورٹ کا حکم خلاف قانون ہے۔

سپریم کورٹ نے ہدایت کی کہ حمزہ شہباز کو گرفتاری سے 10 دن قبل مطلع کرنے کا حکم بطور عدالتی نظیر استعمال نہ کیا جائے۔

عدالت عظمٰی نے لاہور ہائی کورٹ کا حکم غیر مؤثر ہونے کی بنیاد پر کیس نمٹا دیا۔

لاہور ہائی کورٹ نے حمزہ شہباز کو گرفتاری سے قبل آگاہ کرنے کا حکم دیا تھا، حکم صاف پانی، رمضان شوگر ملز اور آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس کے سلسلے میں دیا گیا تھا۔

متعلقہ تحاریر