جنرل فیض کا استعفیٰ: آئی ایس پی آر نے تاحال باضابطہ تصدیق نہیں کی
ذرائع کے مطابق جنرل عاصم منیر کی بطور آرمی چیف تعیناتی کے بعد کور کمانڈر بہاولپور لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید نے قبل از وقت ریٹائرمنٹ کی درخواست جنرل ہیڈ کوارٹرز بھیجی جو فوری طور پر منظور کرلی گئی تاہم آئی ایس پی آر نے جنرل فیض کے استعفے کی باضابطہ تصدیق نہیں کی جبکہ جنرل فیض حمید نے بھی ان خبروں کی تردید نہیں کی
افواج پاکستان کے نئے سربراہ کی تعیناتی کے بعد کورکمانڈر بہاولپور لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید لیفٹیننٹ نے قبل از وقت ریٹائرمنٹ کی درخواست جنرل ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو) میں جمع کروا دی ہے ۔
ذرائع کے مطابق جنرل عاصم منیر کی بطور آرمی چیف تعیناتی کے بعد کورکمانڈر بہاولپور لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید نے قبل از وقت ریٹائرمنٹ کی درخواست جنرل ہیڈ کوارٹرز بھیج دی ہے ۔
یہ بھی پڑھیے
کیپٹن (ر) صفدر نے پانامہ کیس میں لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید پر ملوث ہونے کا الزام لگا دیا
ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ انٹر سروس انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے سابق سربراہ نے اپنا استعفیٰ ہائی کمان کو بھجوا جوکہ فوری طور پر منظور کرلیا گیا تاہم آئی ایس پی آر نے تاحال تصدیق نہیں کی ہے ۔
افواج پاکستان کے شعبہ تعلقات عامہ انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جنرل فیص کے استعفے کی کوئی باضابطہ تصدیق نہیں کی جبکہ جنرل فیض حمید نے ان خبروں کی تردید نہیں کی۔
یاد رہے کہ لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید پاکستانی فوج کی بلوچ رجمنٹ کے تھری اسٹار جنرل ہیں۔ وہ بطور کو کمانڈر بہاولپور اپنی ڈیوٹی سرانجام دے رہے تھے جبکہ پشاور کور کے کمانڈر بھی رہے ہیں ۔
یہ بھی پڑھیے
ارشد شریف کی زندگی کو پاکستان میں کوئی خطرہ نہیں تھا، ڈی جی آئی ایس آئی
لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید نے پاکستان کی خفیہ ایجنسی انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے 24ویں ڈائریکٹر جنرل اور 16ویں انفنٹری ڈویژن پنوعاقل کے جی او سی کے طور پر خدمات انجام دیں۔
لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی کے بعد انہوں نے ڈھائی سال آئی ایس آئی چیف کے طور پر اپنی ڈیوٹی سرنجام دیں۔ اپریل سے جون 2019 تک جنرل ہیڈ کوارٹر (جی ایچ کیو) میں ایڈجوٹینٹ جنرل رہے۔