عمران خان نے فوجی شہداء کے خلاف بدترین غلیظ مہم چلائی، مریم اورنگزیب
وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے عمران خان پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ قائد اعظم کے قول شیئر کرنے والے بتائیں کہ بانی پاکستان نے کہا تھا کہ آرمی چیف کو تاحیات توسیع دی جائے؟۔ کیا انہوں نے کہا تھا کہ فوجی شہداء کے خلاف گندی و غلیظ مہم چلائی جائے ؟
وفاقی وزیراطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کرسی کی محبت میں افواج پاکستان کے سربراہ کو باقاعدہ سیاست میں مداخلت کی دعوت دی۔ انہوں نےافواج پاکستان کے شہداء کے خلاف غلیظ مہم چلائی۔
اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان افواج پاکستان کے سربراہ سیاست میں مداخلت کی دعوت دیتے رہے۔ وہ فوجی شہداء کی بے حرمتی کرتے رہے ۔
یہ بھی پڑھیے
ہرنائی میں ہیلی کاپٹر کو حادثہ: پاک فوج کے 2 افسروں سمیت چھ جوان شہید
لیگی رہنما اور وزیراطلاعات عمران خان وہی شخص ہیں جن کی پارٹی کے سوشل میڈیا سیل سے سانحہ لسبیلہ کے فوجی شہداء کے خلاف غلیظ ترین مہم چلائی۔ انہوں نے افواج پاکستان کے سربراہ کو باضابطہ طور پر سیاسی کردار ادا کر نے دعوت دی ۔
وفاقی وزیراطلاعات و نشریات کا کہنا تھا کہ عمران خان آج کہتے ہیں کہ افواج پاکستان کے سربراہ اگر ہماری حکومت نہیں بچاسکتے تھے تو کم از کم ہمارے خلاف تحریک عدم اعتماد روک سکتے تھے جبکہ آج بھی نئے آرمی چیف کو مبارکباد کہتے ہوئے اسی ذہنیت کا مظاہرہ کیا ۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ تحریک انصاف کے سربراہ نے آج نئے آرمی چیف اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ امید ہے گزشتہ 8 ماہ میں اسٹیٹ اور عوام کے درمیان جو اعتماد کا فقدان پیدا ہوا ہے وہ نئے آرمی چیف دور کریں گے۔
اپنی پریس کانفرنس کے دوران مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان نے گورنرز، اسپیکرز، ڈپٹی اسپیکرز اور وزراء سے آئین شکنی کروائی۔ آرمی چیف کو بند کمرے میں تاحیات ایکسٹینشن کی پیشکش کیں تاکہ ان کا اقتدار بچ جائے۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان قائد اعظم محمد علی جناح کے اقوال کا حوالہ دیتے ہیں۔ "کیا قائداعظم کا یہ فرمان تھا کہ آرمی چیف کو تاحیات توسیع دی جائے؟۔ توشہ خانہ کی اشیاء کو بیچ دیا جائے یا افواج پاکستان اور شہداء کے خلاف مہم چلائی جائے۔
یہ بھی پڑھیے
عمران خان کی نئے آرمی چیف کو مبادکباد، قائد اعظم کا قول بھی یاد دلایا
وفاقی کابینہ اجلاس کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ اجلاس میں وزارت خوراک کی جانب سے گندم کی سپلائی اور ڈیمانڈ پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔جس میں بتایا گیا کہ ملک میں گندم کی وافر مقدار موجود ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ رواں برس خوراک کی ضرورت 30 ملین میٹرک ٹن سے زائد ہے جبکہ اس میں دو ملین ٹن کے اسٹریٹجک ذخائر بھی شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 1.8ملین میٹرک ٹن ذخائر گزشتہ سال سے منتقل ہوئے ہیں۔
مریم اورنگزیب نے بتایا کہ سیلاب کی صورتحال کے باوجود گندم کے وافر ذخائر ملک میں موجود ہیں۔گندم کی موجودہ ذخائر گزشتہ سال کی نسبت دو فیصد زیادہ ہیں۔حکومت نے اس بات کو پیش نظر رکھا کہ ملک میں غذائی بحران پیدا نہ ہو۔
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا کہ وزیراعظم شہبازشریف نے وفاقی وزیر قانون اعظم نذیرتارڑ کا استعفیٰ منظور نہیں کیا تھا۔ وفاقی کابینہ نے اعظم نذیر تارڑ اور ایاز صادق کی کارکردگی کو سراہا۔
انہوں نے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے قومی مشن کے لیے پولیو ورکرز کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ پولیو ورکرز کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ مریم نے کہا کہ اجلاس میں کوئٹہ دھماکے کے شہدا کے لیے دعائے مغفرت کی گئی۔
یہ بھی پڑھیے
قائداعظم یونیورسٹی میں طالب علموں کو ہراساں کرنے پر تحریری حکم نامہ جاری
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں بارہ کہو بائی پاس اور قائداعظم یونیورسٹی کے درمیان اراضی کے تنازع کے حوالے سے وزیر اعظم نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں کمیٹی تشکیل دی تھی۔
کمیٹی نے اپنی سفارشات پیش کی جنہیں وفاقی کابینہ نے منظور کرلیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تعلیم کا فروغ وفاقی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔حکومت نے قائداعظم یونیورسٹی کی تیس سالہ لیز کو مزید توسیع دینے کی ہدایت بھی کی ہے ۔