جنرل باجوہ میرے ساتھ ڈبل گیم کھیلتے رہے، عمران خان کا الزام

چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا ہے مجھے یہ پتا ہی نہیں چلا کہ مجھے کس طرح سے دھوکے دیئے گئے ، میرے ساتھ جھوٹ بولے گئے۔

سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ سابق آرمی چیف ریٹائرڈ جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کا فیصلہ ایک سنگین "غلطی” تھی۔

نجی نیوز چینل کے اینکر پرسن عمران ریاض خان کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا ان کی وزارت عظمیٰ کے عہدے سے برطرفی نے بہت سے لوگوں کو بے نقاب کردیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

پرویز الہیٰ کا عمران خان کے اشارے پرپنجاب اسمبلی تحلیل کرنے کا عزم کا اعادہ

ایم کیو ایم اور پیپلزپارٹی بلدیاتی انتخابات سے قبل سیاسی تصفیے پر پہنچ گئیں

عمران خان کا کہنا تھا وہ شریف خاندان کو 40 سال سے جانتے ہیں، ان کا مقصد صرف قوم کو لوٹنا اور این آر او لینا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا تھا کہ مجھے یہ پتا ہی نہیں چلا کہ مجھے کس طرح سے دھوکے دیئے گئے ، میرے ساتھ جھوٹ بولے گئے۔ جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ نے میرے ساتھ ڈبل گیم کھیلی۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ "آخری دنوں میں بھی ، جب ہمیں پتا چل گیا تھا کہ سازش چل رہی ہے ، مجھے آئی بی کی رپورٹ آرہی تھی ، کہ کھیل کھیلا جارہا ہے ، آئی بی والے بھی جو کچھ مجھے بتاتے تھے وہ بھی ڈر ڈر کر بتاتے تھے۔ وہ رائٹنگ میں مجھے پیغام نہیں دیتے تھے بلکہ خود آکر بتاتے تھے۔”

چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا جب ہمیں پتا چل گیا تھا کہ پوری گیم ہو گئی ہے ، نواز شریف سے ان کی بات چیت چل رہی ہے ، انہوں نے منصوبہ بنا لیا ہے ، خاص طور پر جب جنرل فیض حمید کو ہٹایا گیا تو ان کی گیم مکمل ہو گئی۔”

عمران خان کا کہنا تھا کہ میرے جنرل باجوہ کے ساتھ جو ساڑھے تین سال گزرے ہیں ، مجھ پر آج یہ حقیقت آشکار ہوئی ہے کہ جنرل باجوہ جو مجھے کہتا تھا میں یقین کرلیتا تھا، یہ میری کمزوری ہے کہ میں یقین کرلیتا ہوں۔

پی ٹی آئی کے سربراہ کا کہنا تھا گیم چل پڑی تھی مجھے پتا بھی تھا مگر میں نے جب جب جنرل باجوہ سے پوچھا ، انہوں نے جواب دیا ہو ہی نہیں سکتا ، ہم تو تسلسل چاہتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ "سابق آرمی چیف جنرل (ریٹائرڈ) باجوہ کو توسیع دینا ایک غلطی تھی، اور فوج میں توسیع کا عمل نہیں ہونا چاہیے تھا ، لیکن اس صورتحال میں ہمارے پاس کوئی دوسرا آپشن بھی نہیں تھا۔”

زرداری اور شریف خاندان پر تنقید کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ جب جب یہ دونوں خاندان اقتدار میں آئے تو پاکستان ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہونے لگا، انہوں نے مزید کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے مفتاح اسماعیل اور موجودہ مالیاتی زار اسحاق ڈار معیشت کی حالت پر آپس میں جھگڑ رہے تھے۔

متعلقہ تحاریر