معاشی بحران ٹیکسٹائل انڈسٹریز سے منسلک 70 لاکھ افراد کی نوکریاں نگل گیا
ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل ایسوسی ایشنز نے دعویٰ کیا ہے کہ حکومتی ناکام معاشی پالیسی کی وجہ سے ٹیکسٹائل انڈسٹریزسخت بحران کا شکارہوگئی ہے اور اس کی وجہ سے 70 لاکھ افراد کو بھی نوکریوں سے فارغ کردیا گیا ہے، حکومت معاشی بحران سےنمٹنے میں مکمل ناکام ہوچکی ہے اگر مسائل حل نہیں ہوئے تو صنعتیں بیرون ملک منتقل کردیں گے
ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل ایسوسی ایشنزنے دعویٰ کیا ہے کہ معاشی مشکلات کی وجہ سے ٹیکسٹائل انڈسٹریز سے 70 لاکھ افراد کی نوکریوں سے نکال دیا گیا ہے اگر صنعت کاروں کے مسائل کا حل نہیں نکالا گیا تو صنعتیں بھی بند ہوجائیں گی ۔
ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل ایسوسی ایشنز نے ایک پریس کانفرنس کے دوران دعویٰ کیا ہے کہ موجودہ حکومتی معاشی پالیسی کی وجہ سے ٹیکسٹائل انڈسٹریز سخت بحرانی کیفیت کا شکار ہے اور اس کی وجہ سے 70 لاکھ افراد اپنی ملازمتیں کھو بیٹھیں ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
آئی ایم ایف کے قرض کے باوجود پاکستا ن پر ڈیفالٹ کی تلوار لٹکتی رہے گی
ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل فورم، ہوزری مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن، نٹ ویئر اینڈ سویٹر ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن، کلاتھ مرچنٹس ایسوسی ایشن نے مشترکہ پریس کانفرنس میں حکومت معاشی پالیسی کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے ۔
صنعت کاروں کی مختلف ایسوسی ایشنز کے مطابق حکومت کی جانب سے معاشی بحران کو ختم کرنے میں ناکامی کی وجہ سے ٹیکسٹائل اور ٹیکسٹائل سے متعلقہ صنعتوں میں تقریباً 70 لاکھ افراد کو نوکریوں سے فارغ کردیا گیا ہے۔
ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل ایسوسی ایشنز کے نمائندوں کا کہنا ہے کہ حکومت کے پاس معاشی بحران سے نمٹنے کیلئے کوئی واضح پالیسی نہیں ہے جس سے ٹیکسٹائل پروڈیوسرز اور ایکسپورٹرز کو مسائل سے نتائج مل سکے۔
تاجر تنظیموں نے کہا کہ گزشتہ 9 ماہ کے دوران حکومت کی کارگردگی انتہائی ناقص رہی ہے۔ موجودہ حکومت کے 2وزرائے خزانہ ملک میں جاری معاشی بحران کو حل کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکے ہیں۔
ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل ایسوسی ایشنز نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کے پاس برآمد کنندگان کے لیے وقت ہی نہیں ہے۔ بہت سے یونٹس بند ہونے کے بعد اب صنعتیں مکمل طور پر بند ہونے کے دہانے پر پہنچ چکی ہیں ۔
تاجر تنظیموں کے نمائندوں نے کہا کہ اتنے زیادہ معاشی دباؤ میں صنعتی شعبہ کام نہیں کرسکتا ہے۔ ملک کے دیوالیہ ہونے کے خطرے کی گھنٹیاں بج رہی ہے جبکہ حکومت کی مالیاتی اور اقتصادی ٹیم خواب غفلت کا شکار ہے ۔
یہ بھی پڑھیے
ایکسچینج کمپنیز کی حکومت کو در آمدات کیلئے 300 ملین ڈالر تک مدد کی پیشکش
ملک کی معیشت کو ہنگامی صورتحال کا سامنا ہے اور برآمدات بڑھا کر ہی ڈالر کی موجودہ قلت پر قابو پایا جا سکتا ہے جبکہ برآمد کنندگان جوکہ ملک میں ڈالر لا رہے ہیں انہیں خام مال کی درآمد کے لیے ترجیح نہیں دی جاہی ہے ۔
ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل ایسوسی ایشنز کے نمائندوں کا کہنا ہے کہ صنعتکاروں کے مسائل حل کیے جائیں ورنہ صنعتیں بند ہوجائیں گی جبکہ بہت سے صنعت کار اپنے کاروبار کو بیرون ملک منتقل کرنے کا منصوبہ بنارہے ہیں ۔