نگراں وزیراعلیٰ بلوچستان کیلئے 3 ناموں پر غور، 2 نے معذرت کرلی، ذرائع

ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے چیئرمین سینیٹ کے بھائی اعجاز سنجرانی اور ملک عنایت اللہ کاسی کے نام پیش کئے گئے تھے۔

بلوچستان کے نگراں وزیر اعلیٰ کےلئے تین ناموں پر غور شروع کردیا گیا، جبکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ 2 نے معذرت کرلی ہے۔

تفصیلات کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ بلوچستان کی نگراں کابینہ کےلئے حکومت اور اپوزیشن جماعتوں میں مشاورت کا آغاز ہوگیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بلوچستان کی نگراں کابینہ میں 10 صوبائی وزراء بھی شامل ہونگے ، جبکہ حکومت اور اتحادیوں کی جانب سے وزارت اعلیٰ کےلئے 2 ناموں پر غور شروع کردیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے 

حماد اظہر نے پی پی پی میں شمولیت کی افواہوں کی تردید کردی

مولانا فضل الرحمان ن لیگ سے نالاں: کیا 13 جماعتوں کو جوڑ کر بنائی گئی دیوار گرنے والی ہے؟

ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے پیش کردہ دونوں سیاسی شخصیات نے نگراں وزیر اعلیٰ بننے سے معذرت کرلی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے چیئرمین سینیٹ کے بھائی اعجاز سنجرانی اور ملک عنایت اللہ کاسی کے نام پیش کئے گئے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ میر اعجاز سنجرانی آئندہ عام انتخابات چاغی سے صوبائی اسمبلی کی نشست پر انتخاب لڑنے کا ارادرہ رکھتے ہیں اس لیے انہوں نے انکار کردیا ہے، جبکہ ملک عنایت کاسی نے ذاتی مصروفیات کی وجہ سے نگراں وزیر اعلیٰ بننے سے معذرت کرلی ہے۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ دونوں سیاسی رہنماﺅں کی جانب سے معذرت کے بعد بی اے پی نے اتحادیوں سے دوبارہ مشاورت کا فیصلہ کیا ہے۔ نگراں وزیر اعلیٰ کےلئے اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے سردار اسد مینگل کا نام دیا گیا ہے۔

ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ نگراں کابینہ میں جمعیت علماء اسلام کی نمائندگی کےلئے 3 نگراں وزراء بھی لئے جائیں گے ، جب کہ نگراں کابینہ میں سماجی و کاروبار شخصیات کے نام بھی شامل ہونگے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ ہفتے موجودہ اسمبلی کا آخری سیشن طلب کیا جائیگا، اسمبلی اجلاس کے اختتام سے قبل ہی نگراں کابینہ کے لئے ناموں کا حتمی فیصلہ کیا جائیگا۔

متعلقہ تحاریر